فتح اللہ گولن نے ترک حکام کی جانب سے جاری کردہ گرفتاری کے وارنٹ کو مسترد کردیا

جمعہ 5 اگست 2016 14:55

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 اگست۔2016ء) امریکہ میں مقیم ترک مبلغ فتح اللہ گولن نے ترک حکام کی جانب سے ان کے خلاف بغاوت کی کوشش کے الزام میں جاری کردہ گرفتاری کے وارنٹ کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ ترکی کا عدالتی نظام آزادانہ انصاف سے عاری ہے، میری گرفتاری کے وارنٹ صدر اردوگان کی جانب سے آمریت کی جانب اور جمہوریت سے دور جانے کی ایک اور کوشش ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق فتح اللہ گولن نے اپنے ایک بیان میں ترک حکام کی جانب سے ان کے خلاف بغاوت کی کوشش کے الزام میں جاری کردہ گرفتاری کے وارنٹ کو مسترد کردیا۔ انکا کہنا تھاکہ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ ترکی کا عدالتی نظام آزادانہ انصاف سے عاری ہے، یہ وارنٹ صدر اردوغان کی جانب سے آمریت کی جانب اور جمہوریت سے دور جانے کی ایک اور کوشش ہے۔

(جاری ہے)

ترک حکومت بغاوت کی ناکامی کے بعد سے امریکہ سے انھیں ترکی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے اور جمعرات کو اس سلسلے میں ان کی گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔ترک میڈیا کے مطابق وارنٹ میں 15 جولائی کی ناکام بغاوت کے لیے فتح اللہ گولن کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔فتح اللہ گولن نے اس سے قبل بھی گذشتہ ماہ ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے سے انکار کیا تھا تاہم ترکی کی حکومت کا اصرار ہے کہ بغاوت کی یہ کوشش انھی کے کہنے پر کی گئی تھی۔

گولن کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم روادار اسلام کی تبلیغ کرتی ہے۔ادھر امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اس ماہ کے اواخر میں ترکی کا دورہ کرنے والے ہیں۔اس بات کا انکشاف صدر طیب اردوغان نے ترکی کے سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی کو دیے گئے بیان میں کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ میرے خیال میں ان کے وزیر خارجہ 21 اگست کو آرہے ہیں۔صدر اردوغان نے یہ بھی کہا تھا کہ ترکی کی جانب سے وزارت خارجہ اور وزارت انصاف پر مشتمل ایک وفد امریکہ کا دورہ کرنے والا ہے جہاں وہ فتح اللہ گولن کے بغاوت کی کوشش میں ملوث ہونے سے متعلق امریکی حکام کو شواہد پیش کرے گا۔

متعلقہ عنوان :