ریفرنڈم میں فوجی حکومت کی فتح نے ملک کو پیچھے دھکیل دیا ہے ، سابق تھائی وزیر اعظم

پیر 8 اگست 2016 12:56

بنکاک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 اگست ۔2016ء) سابق تھائی وزیر اعظم ینگ لک شیناوترا نے کہا ہے کہ ملکی اقتدار پر قابض فوج کے بنائے گئے دستور کی ریفرنڈم میں فتح نے ملک کو پیچھے کی جانب دھکیل دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقسابق تھائی وزیر اعظم ینگ لک شیناوترا کا کہنا ہے کہ ملکی اقتدار پر قابض فوج کے بنائے گئے دستور کی ریفرنڈم میں فتح نے ملک کو پیچھے کی جانب دھکیل دیا ہے۔

(جاری ہے)

دو برس قبل فوج نے ینگ لک شناوترا کی حکومت کا خاتمہ کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ سن 2014 میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد تھائی لینڈ میں منعقدہ اس ریفرنڈم کو جمہوریت کے حامیوں کے لیے ایک بڑا امتحان قرار دیا جا رہا تھا۔ اس ریفرنڈم کے بعد اب فوج کے پاس مکمل اختیارات آ گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 61.4 فیصد عوام نے نئے دستور کے حق میں اپنی رائے دی، جب کہ دستور کے مخالفین کی تعداد صرف 38.6 فیصد رہی۔

متعلقہ عنوان :