سپریم کورٹ نے الیکڑانک کرائم میں ملوث ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی

ملزمان پر جعلی ویب سائیڈ بنا کر کروڑوں روپے ہتھیانے کا الزام ہے۔ سائبر کرائم سے ہمارے ملک کی بدنامی ہو گی،پہلے ہی ہر غلط کام کا الزام ہم پر لگایا جاتا ہے،جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ریمارکس

پیر 8 اگست 2016 16:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 اگست۔2016ء) سپریم کورٹ نے الیکڑانک کرائم میں ملوث ملزمان فضل محمود اور لیاقت علی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ جبکہ دوران سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ سائبر کرائم سے ہمارے ملک کی بدنامی ہو گی،پہلے ہی ہر غلط کام کا الزام ہم پر لگایا جاتا ہے ،دنیا میں کہیں بھی دھماکہ ہوتا سب سے پہلے ہمارا نام آتا لیکن تفتیش کے بعد پتا چلتا ہے کہ ہم نہیں دوسرے لوگ ملوث ہیں،ہم اس بدنامی کا حصہ نہیں بنیں گے ۔

کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس سردار طارق مسعود پر مشتمل بنچ نے کی ۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ملزمان کی جانب سے صاحبزادہ اسد اللہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے عدالت سے ملزمان کی درخواست ضمانت منظورکرنے کی استدعا کی ، جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر سائبرکرائم ایاز خان پیش ہوئے اور عدالت کوسائبر کرائم کے طریقہ کار پر بریفنگ دی ،جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ایاز خان کی قابلیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم سیل والے اپنے کام میں بہت ماہر ہیں ، میں سائبر کرائم کے جرائم میں ماہر نہیں ہوں لیکن لگتا ہے بہت گڑھ بڑھ ہوئی ہے ،سائبر کرائم جرائم کی صاف ستھری شکل ہے ،چھوٹے علاقوں میں بیٹھے افراد عقل کو دنگ کرنے والے فراڈ کرتے ہیں، سائبر کرائم سے ہمارے ملک کی بدنامی ہو گی ، پہلے ہی ہر غلط کام میں ہمار نام سب سے پہلے آتا ہے،دنیا میں کہیں دھماکا ہو ہمارا نام آتا ہے لیکن تفتیش کے بعد پتا چلتا ہے کہ ہم نہیں دوسرے لوگ ملوث ہیں ، ہم اس بدنامی کا حصہ نہیں بنیں گے، عدالت نے وکیل اور ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کے اہلکار کو سننے کے بعد ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ،یا د رہے کہ ملزمان خیبرپختونخوا کے رہائشی ہیں اور ان پر جعلی ویب سائیڈ بنا کر کروڑوں روپے ہتھیانے کا الزام ہے۔

متعلقہ عنوان :