جاپان کے بادشاہ کا عہدے سے دستبردار ہونے کا عندیہ

حکومت ریاست کے سربراہ کے بیان کو سنجیدگی سے لے گی، وزیراعظم شنزو ابے امید ہے ریاست کے علامتی بادشاہ کی ذمہ داریاں باقاعدگی سے جاری رہیں گی، شہنشاہ اکی ہیتو

پیر 8 اگست 2016 17:45

ٹوکیو( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔8 اگست ۔2016ء ) جاپان کے بادشاہ اکی ہیتو نے خرابی صحت کے باعث عہدے سے دستبردار ہونے کا عندیہ دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے 82 سالہ شہنشاہ اکی ہیتو نے سرکاری ٹی وی پر عوام سے اپنے دوسرے خطاب میں کہا ہے کہ عمر کی زیادتی اور خرابی صحت کے باعث اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

جاپان کے شہنشاہ نے اپنے 10 منٹ کے بیان میں عہدے سے دستبردار ہونے کے حوالے سے باقاعدہ بات نہیں کی تاہم ان کا بیان اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ وہ اپنا عہدہ چھوڑنا چاہتے ہیں۔جاپانی شہنشاہ کا کہنا تھا کہ انھیں امید ہے ریاست کے علامتی بادشاہ کی ذمہ داریاں باقاعدگی سے جاری رہیں گی۔ دوسری جانب جاپان کے وزیراعظم شنزو ابے کا کہنا ہے کہ حکومت ریاست کے سربراہ کے بیان کو سنجیدگی سے لے گی اور اس حوالے سے ان سے بات کی جائے گی کہ حکومت کیا کر سکتی ہے۔واضح رہے کہ اکی ہیتو 1989 میں اپنے والد ہیرو ہیتو کے انتقال کے بعد سے جاپان کے بادشاہ ہیں اور ان کے دل کی سرجری اور مثانے کے کینسر کا علاج بھی ہو چکا ہے۔۔

متعلقہ عنوان :