کراچی،عید الاضحی کے حوالے سے بیوپاریوں نے ہول سیل پر قربانی کے جانوروں کی خریداری شروع کردی

اس سال ہول سیل مارکیٹ میں جانوروں کی قیمتوں میں 15 سے 20 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے،لائیو اسٹاک ٹریڈرز ایسوسی ایشن قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے کاروبار میں اضافے کی وجہ سے کئی سرمایہ کار اس میدان میں آگئے ہیں، لطیف قریشی

پیر 8 اگست 2016 20:04

کراچی،عید الاضحی کے حوالے سے بیوپاریوں نے ہول سیل پر قربانی کے جانوروں ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 اگست ۔2016ء) عید الاضحی کے حوالے سے بیوپاریوں نے ہول سیل پر قربانی کے جانوروں کی خریداری شروع کردی ہے۔بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ اس سال جانوروں کی قیمتیں 15 سے 20 ہزار روپے زائد ہوسکتی ہیں۔مارکیٹ رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس کی نسبت رواں برس ہول سیل پر جانور خریدنے والے بیوپاری 15 سے 20 ہزار روپے فی جانور اضافی ادا کرنے پر مجبور ہیں اور بالآخر اس کا اثر مویشی منڈیوں میں بھی نظر آئے گا۔

حالیہ برسوں میں دیگر شعبوں سے وابستہ سرمایہ کاروں نے بھی مویشیوں کے کاروبار میں قدم رکھ دیے ہیں اور بعض نے تو قربانی کے جانوروں کی مانگ پوری کرنے اور ان کی برآمد کیلئے اپنے کیٹل فارم ہی قائم کرلیئے ہیں۔دو دہائیوں سے مویشیوں کا کاروبار کرنے والے شاہد ناگوری کا کہنا ہے کہ جانوروں کے حوالے سے جو شے سستی ہوئی ہے وہ ہے ان کا چارہ ورنہ اس کی قیمتیں بھی ہماری پہنچ سے باہر ہورہی تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ رواں برس ایک بیل کی(وزن کے اعتبارسے) اوسط قیمت ڈیڑھ لاکھ جب کہ زیادہ سے زیادہ قیمت چار لاکھ روپے رہنے کی توقع ہے۔انہوں نے بتایا کہ جانوروں کی افزائش پر آنے والے اخراجات بڑھ گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس سال ہول سیل مارکیٹ میں جانوروں کی قیمتوں میں 15 سے 20 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔لائیو اسٹاک ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری لطیف قریشی نے بتایا کہ قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے کاروبار میں اضافے کی وجہ سے کئی سرمایہ کار اس میدان میں آگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مساجد اور مدرسوں کی جانب سے عوام کو اجتماعی قربانی کی سہولت فراہم کرنے کے رجحان میں بھی اضافہ ہوا ہے۔لطیف قریشی نے بتایا کہ انہوں نے کراچی کے ایک مدرسے کیلئے ملتان اور بہاولپور کی منڈیوں سے 150 جانور خریدے ہیں جو عید الاضحی سے قبل پہنچانے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں لگنے والی پاکستان کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں 20 فیصد جانور امیرافرادکو مد نظر رکھ کر لائے جاتے ہیں جو انتہائی تگڑے اور اعلی نسل کے ہوتے ہیں، ان کی زائد قیمتوں کا اثر دیگر جانوروں کی قیمت پر بھی پڑتا ہے۔

لطیف قریشی نے بتایا کہ انہوں نے 1250 بکرے خریدے ہیں اور ہر ایک میں سے کم سے کم 10 کلو گوشت نکلنے کا امکان ہے اور انہیں ایک بکرا 12 ہزار روپے میں پڑا ہے۔اس حساب سے ہول سیل میں بھی بکرے کی فی کلو گوشت کی قیمت 1200 روپے بنتی ہے، عام طور پر بکرے پالنے کا رجحان کم ہے اور جو لوگ پالتے ہیں وہ عید الاضحی کو اپنے ذہن میں رکھتے ہیں اور اس لحاظ سے موٹے تازے بکرے تیار کرتے ہیں اور فی بکرا 40 سے 50 ہزار روپے طلب کرتے ہیں۔

جانوروں کی قیمتوں میں اضافے کی ایک اور وجہ مقامی اور عالمی سطح پر گوشت کی طلب میں ہونے والا اضافہ ہے، گوشت کی برآمد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اس کی وجہ سے طلب و رسد کا فرق تبدیل ہوتا رہتا ہے۔گوشت کی سپلائی کے کاروبار سے وابستہ کراچی کے ایک تاجرعمران ظفرنے بتایا کہ ریسٹورنٹس اور ری ٹیلرز کو گوشت کی سپلائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ رمضان سے اب تک اور عید الاضحی کے 15 دن بعد تک طلب اور رسد کے درمیان توازن بگڑا رہے گا اور حکومت کو مویشیوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کیلئے منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔منڈیوں میں دنبوں کی فروخت بھی انتہائی کم ہے تاہم کچھ لوگ سنت ابراہیمی کی ادائیگی کیلئے دنبوں کی بھی قربانی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :