تر ک صدر امریکہ پر الزام تراشی کر کے کسی کے ہاتھوں کا کھلونانہ بنیں :امریکی انتظامیہ

منگل 9 اگست 2016 12:33

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 اگست ۔2016ء) امریکی انتظامیہ نے ترکی کے صدر طیب اردگان کو سخت الفاظ میں تنبیہہ کی ہے کہ وہ ناکام بغاوت کا امریکہ پر الزام لگا کر کسی دوسرے کے ہاتھوں کھلونا مت بنیں۔ سٹینفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر امیتابھ شرما کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ سمجھتی ہے کہ ترکی کے صدر کی جانب سے جارحانہ رویئے کے پس پردہ امریکہ مخالف قوتوں کے محرکات کار فرما ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کو چاہیئے کہ وہ بیلنس پالیسی اپنا کر اپنے مقاصد حاصل کرئے۔ پنسلوانیا یونیورسٹی سے فوزیہ بخاری نے کہا کہ فتح اللہ گولن کے بارے میں جاننے کے لئے گوگل سرچ کرنے والوں کی تعداد اچانک کئی ملین ہو گئی ہے ، 75 سالہ عالم دین کئی بیماریوں میں بھی مبتلا ہیں اور صحت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں ، امریکہ اور ترکی کے حالات مزید پچیدہ ہونگے کیونکہ ترکی ہر روز امریکہ پر الزام عائد کر رہا ہے اور دوسری طرف سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ان الزامات کی تردید کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

نیویارک میں موجود ایک سنیئر سابق ڈپلومیٹ نے " دنیا نیوز" نارتھ امریکہ کے نمائندے ندیم منظور سلہری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی نے امریکہ کو فتح اللہ گولن کے بارے میں جو ثبوت فراہم کیے ہیں وہ ناکافی ہیں ان کی بناء پر کبھی بھی امریکہ گولن کو ترکی کے حوالے نہیں کریگا۔ ترکی کے صدر طیب اردگان کو معلوم ہو چکا ہے کہ امریکہ اتنی آسانی سے گولن کو ان کے حوالے نہیں کریگا اسی لئے وہ آئے روز امریکہ پر الزامات لگا رہے ہیں لیکن یہ اچھا شگون نہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ طیب اردگان کو روسی انٹیلی جنس ادارے کے جی بی نے ورغلایا ہے اور ترکی کو ناکام بغاوت ایشو پر من گھڑت معلومات فراہم کی ہیں تاکہ اس خطے میں روس اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے امریکہ کے خلاف ترکی کو استعمال کرے۔ انہوں نے کہا کہ اب چونکہ معاملہ فتح اللہ گولن کی وجہ سے پچیدہ ہو چکا ہے یا یوں کہیے کہ امریکہ نے گولن کو ترکی کے حوالے کرنا نہیں اور ترکی نے یہی سمجھنا ہے کہ اس ناکام بغاوت کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے ، یہ انا اور بیجا ضد کی وجہ سے معاملہ طول پکڑتا جائیگا اور حقیقی سیاسی اور جغرافیائی فوائد روس اور چین حاصل کرینگے۔

متعلقہ عنوان :