مانسہرہ، 2018ء تک برہان تا شنکیاری موٹر وے منصوبہ پر کام مکمل ہو جائے گا، سردار محمد یوسف

منگل 9 اگست 2016 16:20

مانسہرہ۔ 9 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 اگست۔2016ء) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ تحصیل بفہ پکھل کا قیام خوش آئند اقدام ہے، تحصیل مانسہرہ کی 36 یونین کونسلوں کو تقسیم کر کے 12، 12 یونین کونسلوں پر مشتمل تین تحصیلیں بنائی جائیں، سرن اور کونش ویلی پر مشتمل دوسری تحصیل کا بھی اعلان کیا جائے، صوبہ ہزارہ تحریک کا مقصد بھی نئے اضلاع اور تحصیلوں کا قیام ہے، کونش ویلی میں کروڑوں روپے کے منصوبوں پر کام جاری ہیں، باقی ماندہ منصوبوں پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔

وہ سابق ناظم یونین کونسل بفہ حاجی عالم زیب خان کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی نیاز محمد نیازی، حاجی انور زیب، خان لغمانی، سابق امیدوار ضلع کونسل حاجی عبدالشکور خان، ندیم آرائیں اور دیگر افراد بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے تین سال کے قلیل عرصہ میں ضلع مانسہرہ میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے، 2018ء تک برہان تا شنکیاری موٹر وے منصوبہ پر کام مکمل ہو جائے گا۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ مانسہرہ میں سکی کناری ڈیم بھی سی پیک منصوبے کا حصہ ہے جس سے 870 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی، ہمارا مقصد عوام کی بلاتفریق خدمت ہے اور بن سیر روڈ کی پختگی کیلئے 20 لاکھ روپے اور چھچھیڑہ پلی کیلئے 10 لاکھ روپے کے فنڈز منظور ہو چکے ہیں جبکہ پانی، بجلی، صحت اور دیگر مسائل کے حل کیلئے ہماری کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کونش ویلی میں کروڑوں روپے کے فنڈز کے منصوبے جاری ہیں جبکہ باقی منصوبوں پر جلد کام کا آغاز کر دیا جائے گا، کونش ویلی کیلئے گرلز ڈگری کالج کی منظوری ہو چکی ہے، جس کے لئے جگہ کا انتخاب کیا جارہا ہے، بٹل میں کالج بنایا جائے گا اور بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے فنڈز کی منظوری ہو چکی ہے جس کے لئے 57 لاکھ روپے فنڈز بھی فراہم کر دیئے گئے ہیں جس پر عنقریب کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پانی کی فراہمی اور بجلی کے درپیش مسائل کو ختم کرنے کیلئے مرکزی حکومت دن رات کوشاں ہے۔