کوئٹہ خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونیوالے وکلا اوردیگر افراد کی تدفین کاسلسلہ جاری رہا

منگل 9 اگست 2016 16:36

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 اگست ۔2016ء ) سول ہسپتال خودکش بم دھماکے میں جاں بحق ہونیوالے وکلا اوردیگر افراد کی تدفین کاسلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا نہ صرف کوئٹہ میں وکلاء اوردیگر افراد کے نماز جنازے ادا کئے گئے بلکہ چمن ،قلعہ عبداللہ ،پشین ،ہرنائی ،ژوب ،قلعہ سیف اللہ میں بھی جاں بحق ہونیوالے افراد کی نماز جنازہ کی ادائیگی کی گئی جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اس موقع پر ہر آنکھ آشکبار تھی اور لوگ ایک دوسرے سے لپٹ کر روتے رہے ۔

وکلاء کے ہر دلعزیز شخصیت پیر سید غنی جان آغا کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں کلی پانیزئی سیدان میں ادا کیاگیا جہاں لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ۔پیر سید غنی جان آغا انتہائی ہنس مکھ وکلا ء میں شمار ہوتے تھے ۔

(جاری ہے)

انہیں دیکھتے ہی ہر عام وخاص کے چہرے پر مسکراہٹ چھا جاتی لیکن سانحہ سول ہسپتال میں وہ خود لقمہ اجل بن گئے جس کے باعث نہ صرف اس کی وکلاء برادری سوگوار ہوئی بلکہ اس کا ہر جاننے والا بھی اپنے آنسو ؤں کو نہ روک پایا اس کے علاوہ سول ہسپتال کوئٹہ میں ہونیوالے خودکش حملے میں شہید ہونیوالے وکیل رہنماء و اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی کے چھوٹے بھائی عسکر خان اچکزئی کو منگل کو ان کے آبائی علاقے مردہ کاریز چمن میں سپرد خاک کردیاگیا ،نماز جنازہ میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر انجینئرزمرک اچکزئی ،ڈاکٹرعنایت اللہ ،حاجی نظام الدین کاکڑ،عبدالمالک پانیزئی ،نوابزادہ ارباب عمر فاروق کاسی ،مابت کاکا ڈسٹرکٹ چیئرمین کوئٹہ ملک نعیم بازئی ،عبدالباری کاکڑ،ساجد ترین ایڈووکیٹ سمیت قبائلی ،سیاسی عمائدین سمیت علاقے ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔

ایمل خان عشے زئی ایڈووکیٹ کی نماز جنازہ بھی چمن میں ادا کیاگیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی بعدازاں انہیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیاگیاجبکہ بشیراحمدایڈووکیٹ کو پشین کے علاقے یار میں ہزاروں افراد کی موجودگی میں سپر دخاک کردیاگیا۔فیروز خان ترین ایڈووکیت کو کلی ملک یار ،محمداسماعیل کلی کربلا ،شیر گل خان کو کلی داویان اجرم ،نوراللہ خان کاکرایڈووکیٹ کوپشین بازار،ناصر خان کاکڑایڈووکیٹ کو کلی زرغون خانوزئی ،سید ضیاء الدین ایڈووکیٹ کو کلی حاجیزئی میں سپرد خاک کردیاگیا۔

متعلقہ عنوان :