ھنگو ،سالانہ ترقیاتی بجٹ 2016-17کا اعلیٰ سطح اجلاس،ضلع ناظم مفتی عبید اللہ نے 1ارب64کروڑ 80لاکھ72ہزار کا ترقیاتی بجٹ پیش کیا

منگل 9 اگست 2016 17:02

ھنگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اگست ۔2016ء) ضلع کونسل ہنگو میں سالانہ ترقیاتی بجٹ برائے سال2016-17کا اعلیٰ سطح اجلاس۔ضلع ناظم مفتی عبید اللہ نے ضلعی ایوان میں ٹوٹل محاصل کا 1ارب64کروڑ 80لاکھ72ہزار کا ترقیاتی بجٹ پیش کیا۔ضلعی اپوزیشن کا تحفظات کا اظہار ۔بجٹ کی منظوری کے لئے 2دن جائزہ مہلت پر منظوری تک حتمی فیصلہ نہ ہو سکا۔معاشرتی استحصال سے پاک معاشرے کے قیام کی جدو جہد جاری رکھیں گے۔

ضلعی حکومت ریاست مدینہ کا نظام مشعل راہ ہے۔ضلع ناظم مفتی عبید اللہ کا بجٹ اجلاس سے خطاب ۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز ضلعی سیکرٹریٹ ہنگو میں کنونیئر ضلع کونسل سید عمر اورکزئی کے زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس جس میں ڈپٹی کمشنر ہنگو احسان اللہ،ڈی پی او ہنگو شاہ نظر سمیت ضلع کے سرکاری افسران اور ایوان کے ممبران نے شرکت کی میں ضلع ناظم ہنگو مفتی عبید اللہ نے سال برائے 2016-17کا سالانہ ترقیاتی بجٹ پیش کیا جو کہ ٹوٹل محاصل کا 1ارب64کروڑ80لاکھ72ہزارروپے کے ترقیاتی فنڈز پرمحیط تھا۔

(جاری ہے)

حاصل کردہ ٹوٹل محاصل میں سرکاری ملازمین تنخواہوں کی مد میں1ارب27کروڑ12لاکھ41ہزارروپے،سرکاری دفاتر اخراجات کے10کروڑ 18لاکھ 33ہزار،ترقیاتی فنڈز کے 23کروڑ 93لاکھ8ہزار،سرکاری دفاتر کو بجلی بلوں کی ادائیگی کے 1 کروڑ 29لاکھ 76ہزار،تعلیمی اداروں پیٹی ریپیئرنگ کے تحت اخراجات کے ایک کروڑ 8لاکھ66ہزار،کلاس رومزکنزیومیبل کے74لاکھ 40ہزار،دوران سرکاری ڈیوٹی فوتگی کے فنانشل اسسٹینس کی مد میں81لاکھ13ہزارروپے جبکہ ضلع کونسل گرانٹ کی مد میں3کروڑ56لاکھ 90ہزارروپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کئے گئے۔

ضلع ناظم مفتی عبید اللہ نے خطاب میں کہا کہ ضلعی ایوان کا دوسرا مالی بجٹ ہے اور ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ تقسیم میں معاشرتی استحصال سے پاک معاشرے کے قیام کو مقدم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومت نے قلیل عرصہ میں تعلیمی اصلاحات ،امن کی بحالی،ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل،تعلیمی اداروں کی بدحالی کا خاتمہ اوربہتر تعلیمی ماحول سمیت دیگر شعبوں کو فروغ دینے پر خلوص ترجیح دی۔

انہوں نے کہا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے تحت پچھلے مالی سال بجٹ میں صوبائی حکومت سرکاری محکموں کی کارکردگی کو ضلعی کابینہ کے سامنے جواب دہ جبکہ ضلعی حکومت کو ضلع کے عوام کے سامنے جواب قرار دیا گیا۔ جبکہ صوبائی حکومت پہلے ہی دفتری اخراجات اور ترقیاتی فنڈزپر مالی سال2015-16کے مد میں19کروڑ75لاکھ90ہزار کے فنڈ مختص کر چکی تھی ۔جس کا ضلعی حکومت کو صرف 50فی صد فنڈز موصول ہو چکا ۔

جس کی روشنی میں موجودہ بجٹ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پر 9کروڑ 87لاکھ 95ہزارروپے خرچ خرچ کئے جائیں گے۔جبکہ ریسکیو 1122اور ٹریفک کے مسائل حل کرانے کے لئے ٹریفک وارڈن سسٹم کے اجرا کی بھی سفارش کی جائیگی۔بجٹ پیش ہونے پر ضلعی اپوزیشن کے اپوزیشن لیڈر نور آواز خان ایڈوکیٹ کی سر پرستی میں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بجٹ کی منظوری کو 2دن کی مہلت سے مشروط کر تے ہوئے بجٹ تفصیلات کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد ہی حتمی منظوری پر غورو خوص کرنے کا فیصلہ کیا۔بجٹ اجلاس کے اختتام سے قبل ضلعی ایوان میں کوئٹہ سانحہ میں شہید وں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی جبکہ زخمیوں کے لئے صحت اور تندرستی کی دعا کی گئی اور دہشت گرد کاروائی کی شدید مزمت بھی کی گئی۔