بلدیہ وسطی کا مالی بحران شدت کرگیا ،سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کے او زیڈ ٹی شیئر ز میں اضافہ نہیں کیا

منگل 9 اگست 2016 17:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اگست ۔2016ء) بلدیہ وسطی کا مالی بحران شدت کرگیا ،سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کے او زیڈ ٹی شیئر ز میں اضافہ نہیں کیا ۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نے مالی سال 2016ء تا 2017ء کے لئے تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ کلریکل اسٹاف کے اپ گریڈیشن کا نوٹیفکشن تو جاری کردیا لیکن اوز یڈ ٹی شیئر ز میں اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے جہاں دیگر بلدیاتی اداروں میں مالی بحران میں مبتلا ہوگئے وہیں بلدیہ وسطی جو کہ پہلے ہی مالی بحران کا شکار تھی اب مزید بحران کا شکار ہوگئی ۔

(جاری ہے)

بلدیہ وسطی کو او زیڈ ٹی کی مد میں 14کروڑ کے فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں جبکہ تنخواہوں کی مد میں 13کروڑ کے ساتھ ساتھ فیول کے اخراجات کی وجہ سے فنڈز کی کمی کا سامنا ہے جبکہ محکمہ تعلیم کی تنخواہوں کی مد میں 6کروڑ کے فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں وہیں محکمہ تعلیم کی تنخواہ 7کروڑ سے زائد بنتی ہے جبکہ آئندہ ماہ ستمبر میں بلدیہ وسطی کو 4کروڑ کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ محکمہ تعلیم کے مزید 78ملازمین بحال ہوکر 80ایڈہاک ملازمین اور 30ملازمین جن کی تنخوابند تھیں وہ بھی بحال ہونے سے محکمہ تعلیم کو بھی اب مکمل تنخواہیں نہ مل سکیں گی جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کو لیف انکشمنٹ کی مد میں ادائیگی بھی ممکن نہیں ہوگی۔