وکلاء برادری کو نشانہ بنانے کا مقصد انصاف کے حصول کا راستہ روکنا ہے ،حکومتی ترجیحات غلط ہیں‘ایک خاندان کی سیکیورٹی کا خرچ پورے ملک کی سکیورٹی کے خرچ سے زیادہ ہے‘موجودہ حالات سے نمٹنے کیلئے جنگی کابینہ بنائی جائے‘ اس کیلئے جنگی بجٹ مختص کیا جائے

سابق وفاقی وزیر اور پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر بابر اعوان کا وکلاء کی احتجاجی ریلی سے خطاب

منگل 9 اگست 2016 17:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 اگست ۔2016ء) سابق وفاقی وزیر اور پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ حکومتی ترجیحات غلط ہیں،ایک خاندان کی سیکیورٹی کا خرچ پورے ملک کی سکیورٹی کے خرچ سے زیادہ ہے،موجودہ حالات سے نمٹنے کیلئے جنگی کابینہ بنائی جائے اور اس کیلئے جنگی بجٹ مختص کیا جائے۔بدھ کوایف ایٹ کچہری میں وکلاء کی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وکلاء برادری کو نشانہ بنانے کا مقصد انصاف کے حصول کا راستہ روکنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ فوج ہر جگہ ملکی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے،حکمران جماعت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب تک حکمران ترجیحات کا درست ادراک نہیں کریں گے اس وقت تک دہشتگردی سے چھٹکارا پانا مشکل ہے،شریف خاندان کی ذاتی سکیورٹی کے اخراجات ملک کے مجموعی سیکیورٹی کے خرچ سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہداء کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ جبکہ زخمیوں کو50,50لاکھ روپے دیئے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک امجد فرید صابری کے لواحقین کو حکومت کی جانب سے اعلان کردہ رقم نہیں ملی جوکہ انتہائی افسوس ناک ہے،وفاقی وزیر اطلاعات سیاسی مخالفین کے خلاف بڑھ چڑھ کر بولتے ہیں مگر سانحہ کوئٹہ پر بالکل خاموش ہیں جو کہ انتہائی قابل افسوس ہے،اس موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے صدر طارق محمود جہانگیری نے سانحہ کوئٹہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کے ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا،ریلی میں سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق افراد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، اس سے قبل ایف ایٹ کچہری میں کوئٹہ شہدا سے اظہار یکجہتی کیلئے وکلا کی جنرل باڈی کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر طارق محمود جہانگیری،نائب صدر راجہ انصر اور چیئرمین اسلام آبادبار کونسل رفیع الدین بابر سمیت وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی

متعلقہ عنوان :