پانی کی لیکیج اور چوری کو روکنے کے بعد 40 ہزارصارفین کو 24 گھنٹے اعلیٰ معیار کا پینے والا پانی ملے گا، میاں عرفان منان

سائیں دی کھوئی کے مقام پر نیا پلانٹ لگا یا جائیگا جو آئندہ 3 سالوں میں مکمل ہو جائیگا،فیصل آباد کو کم از کم تین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی ضرورت ہے، فیصل آباد چیمبر کے ممبران سے خطاب

منگل 9 اگست 2016 19:21

فیصل آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء) واسا اس وقت 6 گھنٹے پانی فراہم کر رہا ہے جبکہ پانی کی لیکیج اور چوری کو روکنے کے بعد 40 ہزارصارفین کو 24 گھنٹے اعلیٰ معیار کا پینے والا پانی ملے گا۔ یہ بات واس کے وائس چیئرمین میاں عرفان منان نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے بتایا کہ واسا فیصل آباد 160 ملین گیلن روزانہ کی ضروریات کے برعکس اس وقت 110 ملین گیلن پانی فراہم کر رہا ہے جبکہ گوگیرہ برانچ سے اڑھائی سے تین ہزار ملین گیلن مزید پانی فراہم کرنے کیلئے سائیں دی کھوئی کے مقام پر نیا پلانٹ لگا یا جائیگا جو آئندہ 3 سالوں میں مکمل ہو جائیگا۔

انہوں نے بتایا کہ واسافیصل آباد ملک کی پہلی یوٹیلیٹی ہوگی جس کی آئندہ 30 سے 35 سالوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ماسٹر پلاننگ کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس مقصد کیلئے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی 45 ملین کی گرانٹ اِن ایڈ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ واسا فیصل آباد فرانس کے ساتھ پرفارمنس بیسڈ کنٹریکٹ سائن کرے گا۔ یہ چالیس ملین ڈالر کا پراجیکٹ ہو گا جس کے تحت چوری اور لیک ہونے والے پانی کی بچت کرکے نئے صارفین کو پانی فراہم کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے فیصل آباد میں گھریلو اور صنعتی گندے پانی کے نکاس کیلئے انتظامات کئے گئے ہیں مگر بارشی پانی کے نکاس کیلئے سڑکوں کے کنارے سٹارم واٹر چینل تو بنا دیئے گئے مگر ان کا نکاس نہیں ہے۔ تاہم اب الگ ڈرینج سسٹم کی بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ شیخوپورہ پر ڈرین کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایک مشکل منصوبہ ہے اس کی تکمیل کیلئے 14 اگست کی تاریخ دی گئی تھی مگر مون سون کی وجہ سے اس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 7 چک میں فرنچ منصوبے کے تحت بوتلوں میں پانی فراہم کرنے کا بھی منصوبہ آزمائشی طور پر شروع ہے۔ 19 لٹر کی بوتل 50 روپے میں دی جا رہی ہے جبکہ ماہانہ 10 ہزار بوتلیں فروخت ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ واسا عالمی معیار کا پانی دے رہا ہے مگر اس کے برعکس گھریلو صارفین سے اس کی ریکوری 21 فیصد ۔ کمرشل سے 41 جبکہ صنعتی صارفین سے ریکوری 90 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ نڈسٹری کو اس سلسلہ میں لوگوں میں شعور پیدا کرنا چاہیئے تا کہ وہ بہتر سہولتیں لینے کیلئے بل دینے میں بھی ذمہ داری کا مظاہر ہ کریں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نکاسی آب کے سلسلہ میں اس وقت چکیرہ میں بہت تھوڑی گنجائش کا تالاب بنایا گیا ہے جبکہ فیصل آباد کو کم از کم تین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں نبجی کے ساتھ معاہدہ ہو چکا ہے جو بیالوجیکل طریقے سے پانی کو ٹریٹ کر رہا ہے۔ شہر کے مشرق میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے ترکی کی ایک کمپنی سے مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کواس کی اہمیت اور ضرورت کے مطابق کم وسائل میسر ہیں۔ انہوں نے تاجروں سے کہا کہ وہ واسا کا مطالعاتی دورہ کریں تا کہ ان کو عملی طور پر بتایا جا سکے کہ واسا اس وقت فراہمی اور نکاسی آب کیلئے کیا کر رہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے رکن میاں عبدالمنان نے وزیر اعظم محمد نواز شریف سے فیصل آباد میں لیور کینسر ہسپتال کے قیام کا مطالبہ کیا تھا جس پر وزیر اعظم نے ڈی سی او کو فوری طور پر جگہ مختص کرنے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ یقین دلایا ہے کہ اس کی تعمیر کیلئے مالی وسائل اسی سال کے بجٹ سے مہیا کر دیئے جائیں۔ اس سے قبل فیصل آباد چیمبر کے صدر چوہدری محمد نواز نے میاں عرفان منان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ فراہمی و نکاسی آب کیلئے ان کی خدمات قابل تحسین ہیں۔

تقریب سے سابق صدر شیخ عبدالقیوم نے بھی خطاب کیا اور فراہمی و نکاسی آب کے بارے میں لوگوں کے مسائل، شیخوپورہ روڈ کی تعمیر میں تاخیر اور گندے پانی کیلئے فوری مشترکہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا مطالبہ کیا۔ سوال و جواب کی نشست میں مزمل سلطان، رانا سکندر اعظم ، چوہدری محمد بوٹا اور چوہدری محمد اصغر نے مختلف سوالات کئے جبکہ اس سے قبل واسا کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ آخر میں قائمقام نائب صدرچیمبرحاجی محمدشفیع نے میاں عرفان منان کو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی خصوصی شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :