پاک چین اقتصادی راہداری کو ناکام بنانے کی غیرملکی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے حکومت اور افواج کوملکی سالمیت اور دفاع کیلئے بڑا فیصلہ کرنا ہوگا،دہشت گردی نے پورے خطے کے امن کو تباہ و برباد کررکھا ہے ،سول حکومت اور عسکری ادارے اس میں غیرملکی قوتوں بالخصوص بھارت کو ملوث قرار دے رہی ہیں ،یہ تشویشناک ہے، افغان مہاجرین کو پاکستان سے افغانستان منتقل کرنے کے سلسلہ میں حکومت کی پالیسی انتہائی ناعاقبت اندیشانہ ہے اور پولیس آفیسران کا افغان مہاجرین کے لئے جارحانہ اور توہین آمیز ہے ،جمعیت مہاجرین کی باعزت اورفوری واپسی کی حامی ہے ، اس سلسلہ میں پاکستان، افغان حکومتوں کے درمیان معاہدہ کی پاسداری کی جائے

جمعیت علماء اسلام (س ) کے امیر مولانا سمیع الحق کامرکزی مجلس شوریٰ سے خطاب ،کوئٹہ دھماکے کی مذمت سمیت مختلف قرار دادیں منظور

منگل 9 اگست 2016 20:25

اکوڑہ خٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 اگست ۔2016ء) جمعیت علماء اسلام (س ) کے امیر مولانا سمیع الحق نے کوئٹہ میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت اور شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی نے پورے خطے کے امن کو تباہ و برباد کررکھا ہے ،سول حکومت اور عسکری ادارے اس میں غیرملکی قوتوں بالخصوص بھارت کو ملوث قرار دے رہی ہیں یہ تشویشناک ہے، اقتصادی راہداری کو ناکام بنانے کی غیرملکی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے حکومت اور افواج پاکستان کوملکی سالمیت اور دفاع کے لئے بڑا فیصلہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ افغان مہاجرین کو پاکستان سے افغانستان منتقل کرنے کے سلسلہ میں نواز لیگ حکومت کی پالیسی انتہائی ناعاقبت اندیشانہ ہے اور پولیس آفیسران کا افغان مہاجرین کے لئے جارحانہ اور توہین آمیز ہے، اس سے ملک کو اقتصادی اعتبار سے ناقابل برداشت نقصان کا شکار ہوگا، او رامن کے اعتبار سے بھی انتہائی مشکل حالات پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

جمعیت مہاجرین کی باعزت اورفوری واپسی کی حامی ہے لیکن اس سلسلہ میں پاکستان، افغان حکومتوں کے درمیان معاہدہ کی پاسداری کی جائے۔ منگل کو جمعیت علماء اسلام (س)کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں امیر مرکزیہ مولانا سمیع الحق کی زیرصدارت منعقد ہوا، چاروں صوبوں سے اراکین شوریٰ نے شرکت کی،اجلاس میں ملکی اور بین الاقوامی دینی وسیاسی صورت حال پرغور کیا گیا، اراکین نے اظہار خیال کیا او راپنی تجاویز پیش کیں۔

شرکاء اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کوئٹہ میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت اور شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی نے پورے خطے کے امن کو تباہ و برباد کررکھا ہے ،سول حکومت اور عسکری ادارے اس میں غیرملکی قوتوں بالخصوص بھارت کو ملوث قرار دے رہی ہیں یہ تشویشناک ہے، اقتصادی راہداری کو ناکام بنانے کی غیرملکی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے حکومت اور افواج پاکستان کوملکی سالمیت اور دفاع کے لئے بڑا فیصلہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ افغان مہاجرین کو پاکستان سے افغانستان منتقل کرنے کے سلسلہ میں نواز لیگ حکومت کی پالیسی انتہائی ناعاقبت اندیشانہ ہے اور پولیس آفیسران کا انداز مہاجرین کے لئے جارحانہ اور توہین آمیز ہے، اس سے ملک کو اقتصادی اعتبار سے ناقابل برداشت نقصان کا شکار ہوگا، او رامن کے اعتبار سے بھی انتہائی مشکل حالات پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

جمعیت مہاجرین کی باعزت اورفوری واپسی کی حامی ہے لیکن اس سلسلہ میں پاکستان، افغان حکومتوں کے درمیان معاہدہ کی پاسداری کی جائے۔ مولانا سمیع الحق نے ارکان شوریٰ کو سیاسی اعتبار سے جمعیت کی تنظیم سازی اور محب وطن اور ہم خیال سیاسی جماعتوں کے ساتھ روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے مسائل محب وطن سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے ہی حل ہوسکتے ہیں، موجودہ نظام بری طرح ناکام ہوچکاہے۔

ملک و قوم کواس وقت بے پناہ چیلنج درپیش ہیں ان چیلنجز کا مقابلہ قومی اتحاد کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے۔ مولانا سمیع الحق نے ملک میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورت حال اور حکمرانوں کی کرپشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کارکنان جمعیت سے کہاکہ ملک و قوم کے وسیع ترمفاد کے لئے جراتمندانہ کردار ادا کریں اور موجودہ حکمرانوں سے قوم و ملک کی جان چھڑانے کے لئے میدان میں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ہی اپنے نصب العین کی بنیاد پرقوم وملک کا مقدر تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جب تک اس ملک میں اﷲ کا نظام قائم نہ ہوگا،مسائل میں دن بدن اضافہ ہوتا رہے گا ۔اجلاس میں سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرنے کے لئے مرکزی مجلس شوریٰ نے متفقہ طورپر ایک کمیٹی بنائی گئی ،کمیٹی کے ارکان یہ ہوں گے ،مولانا عبدالرؤف فاروقی ،مولانا حامد الحق حقانی، مولانا شاہ عبدالعزیز،مولانا سید یوسف شاہ، مولانا حافظ احمد علی،مولانا خالد محمود اظہر، مولانا پیرسید لیاقت علی شاہ ،مولانا عبدالقیوم میرزئی۔

اسی طرح جماعت کو منظم اور فعال بنانے کے لئے مولانا عبدالرؤف فاروقی،مولانا عبدالخالق ہزاروی اورمولانا سید محمد یوسف شاہ پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی۔ اجلاس میں قراردادیں بھی منظور کی گئیں ، کوئٹہ میں دہشت گردی کی مذمت ،شہداء کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی، مرحومین کے لئے دعائے مغفرت ،اسی طرح جمعیت کے جو بزرگ وفات پاگئے مولانا حسین احمد مردانی،ظہیرالدین بابر کے والد مرحوم،فیصل آباد کے حاجی فضل صاحب اور دیگر کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔

بیماروں کے لئے دعا قائد جمعیت کے معاون خصوصی مولانا سید احمد شاہ، شیخ الحدیث مفتی حمید اﷲ جان،قاری فقیر محمد ہزاروی، مولانا یوسف شاہ کی والدہ، مولانا محمد اسرائیل کی والدہ کیلئے دعائے صحت کی گئی۔ ٭ افغان مہاجرین کوپاکستان سے نکالنے والے باہمی معاہدہ کی پابندی کی جائے او رجبری واپسی کے سلسلہ میں پکڑ دھکڑ کو روک دیا جائے، پولیس کا رویہ اس سلسلہ میں نہایت نامناسب ہے ،ایسے اقدامات سے افغانی عوام کے ساتھ کئے گئے پاکستان کی قربانیوں پر پانی پھر جائے گا او رلازوال محبت کا رشتہ نفرت سے تبدیل ہوجائے گا۔

قرادروں کے مطابق دارالعلوم حقانیہ کے خلاف صوبائی حکومت کے مالی امداد کی آڑ میں طعن و تشنع اور اس کے حوالہ سے قائد جمعیت اور جمعیت کی کردار کشی کی مذمت اور دارالعلوم و جمعیت کے دفاع کا عزم کیا گیا۔ حکمرانوں اور سیاستدانوں کی آئے دن کرپشن اور بددیانتی کی خبروں سے دنیابھر میں ملک کی رسوائی ہورہی ہے، نیب ،سپریم کورٹ اوردیگر متعلقہ ادارے بے لاگ اور شفاف احتساب کو یقینی بنایا جائے۔

بے گناہ دینی کارکنوں ،ائمہ ومدرسین کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت سزاؤں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ جمعیت کی شوریٰ نے ملک میں قتل وغارتگری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں بالخصوص بچوں کے اغواء اور عورتوں کو بیدردی کے ساتھ قتل کے واقعات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں اور پولیس کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ بچوں کے اغواکاروں اور بے گناہوں کے قتل میں ملوث درندوں کو کیفر کردار پرپہنچایا جائے اورانہیں سخت ترین سزائیں دے کر عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔ ایک قرارداد میں ترکی کے عوام کو فوجی بغاوت کے راستے میں رکاوٹ بننے پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ آمریت کا مقابلہ کرکے فوجی بغاوت کو ناکام بنانے پر وہ اسلامی برادری کی طرف سے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔