شہریوں کو کسی بھی مشکوک شخص کے بارے میں متعلقہ پولیس کو اطلاع کرنی چاہیے ‘ڈاکٹر حیدر اشرف

لاپتہ ہونے والے ہونے بچوں میں نوے فیصد سے زائداکثریت والدین سے ناراض ہو کر، راستہ بھول کر،گھریلو تنازعہ،مدرسہ یا سکول میں استاد کی ڈانٹ یا کام کے ڈر سے گھر سے چلے جاتے اورخود ہی واپس آجاتے ہیں ‘ڈی آئی جی آپریشنز

منگل 9 اگست 2016 21:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء ) ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا ہے کہ کسی شہری کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہ ہے بلکہ اگر کسی تھانے کی حدود میں اہل علاقہ کو کسی مشتبہ شخص کی اطلاع ہو یا دیکھنے کی صورت میں فوری پولیس کی اطلاع دیں تاکہ وہاں پولیس وہاں موقع پر پہنچ کر قانونی کارروائی عمل میں لا سکے ،لاپتہ ہونے والے ہونے بچوں میں نوے فیصد سے زائداکثریت والدین سے ناراض ہو کر، راستہ بھول کر،گھریلو تنازعہ،مدرسہ یا سکول میں استاد کی ڈانٹ یا کام کے ڈر سے گھر سے چلے جاتے ہیں اور خو د ہی واپس آجاتے ہیں، شہر میں لاپتہ بچوں کا واپس آجانا اس بات کی دلیل ہے کہ شہر میں اغواء برائے تاوان کا کوئی گروہ کا م نہیں کر رہابلکہ یہ تائثر بھی غلط ہے کہ شہر میں اغواء برائے تاوان کے نام پر بچے اغواء ہوتے ہیں کیونکہ اکثر واقعات میں دیکھا گیا ہے کہ آج تک کسی نے تاوان مانگنے کی کال نہیں کی۔

(جاری ہے)

ان خیا لات کا اظہار شہریوں کی جانب سے مبینہ اغواء کار سمجھ کر تشدد کا نشانہ بننے والے معصوم شہریوں کو اپنی جان پر کھیل کر بچانے والے زخمی اہلکاروں کوا پنے دفتر میں بلا کر شاباش دی اور تعریفی اسناد دینے کی تقریب کے دوران حاضرین سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔شہریوں کی جانب سے مبینہ اغواء کار سمجھ کرتشدد کا نشانہ بننے والے معصوم شہریوں کو اپنی جان پر کھیل کر بچاتے ہوئے زخمی ہونے والوں میں ایس ایچ او ہربنس پورہ ماجد بشیر، ایس ایچ او نواب ٹاؤن عاطف ذوالفقار، تھانہ ہربنس پورہ کے ایس آئی آصف، کانسٹیبل راحیل ، کانسٹیبل آصف،کانسٹیبل زمان ،کانسٹیبل عدنان،ٹی اے ایس آئی نعیم عباس، ایس آئی سروراسی طرح تھانہ نواب ٹاؤن کے ایس آئی عمران جاوید، کانسٹیبل محمد عاطف ، کانسٹیبل محمد سرور، ڈرائیور کانسٹیبل نصراﷲ شامل ہیں جن کو سی سی ٹو سرٹیفیکٹ تقسیم کئے گئے ۔

ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے اس موقع پر مزید کہا کہ معصوم شہریوں کو بہمانہ تشدد سے بچاتے ہوئے زخمی اہلکاروں کو شاباش دیتا ہوں ۔اہلکاروں کے اس امر نے مجرم نہیں بلکہ جرم کے خلاف نفرت کا پیغام دیا ہے ۔شہریوں کو کسی بھی مشکوک شخص کے بارے میں متعلقہ پولیس کو اطلاع کرنی چاہیے نہ کہ وہ خود قانون کو ہاتھ میں لے کر انجانے میں معصوم شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنائیں۔

متعلقہ عنوان :