محکمہ بہبود آبادی میں تجربہ کار لوگوں کی بھرتیاں اور مانیٹرنگ کا باقاعدہ عمل جاری ہے‘بیگم ذکیہ شاہنواز
سٹیک ہولڈرز ، این جی اوز ، پارلیمنٹرینز ، مذہبی سکالرز ، میڈیا اور تمام حکومتی اداروں اور محکموں کی معاونت اور رہنمائی ضروری ہے ‘فیملی پلاننگ کے فروغ سے متعلق پالیسی میکرز اور صحافیوں کے مشاورتی سیمینار سے خطاب
بدھ 10 اگست 2016 18:52
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست ۔2016ء ) صوبائی وزیر بہبود آبادی بیگم ذکیہ شاہنواز نے کہا ہے کہ محکمہ بہبود آبادی اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے مستعد اور متحرک ہے ،اس ضمن میں نئے تجربہ کار لوگوں کی بھرتیاں کی جا رہی ہے ، مانیٹرنگ کے باقاعدہ سسٹم کا عمل جاری ہے اور مانع حمل ادویات کی ترسیل و فراہمی کی بھی سختی سے نگرانی ہو رہی ہے ، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے جاری آگاہی مہم کو مزید موثر و فعال بنایا جا رہا ہے - ان خیالات کا اظہار مقامی ہوٹل میں صوبائی وزیر نے فیملی پلاننگ کے فروغ سے متعلق پالیسی سازوں اور صحافیوں کے مشاورتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا - انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کا مسئلہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے اس سے نبردآزما ہونے کے لئے بہبود آبادی کو تمام سٹیک ہولڈرز ، این جی اوز ، پارلیمنٹرینز ، مذہبی سکالرز ، تمام مکاتب فکر ، میڈیا ، تمام حکومتی اداروں اور محکموں کی معاونت و مشاورت اور رہنمائی کی ضرورت ہے - انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے خاتمے کی طرح پوری قوم کو انڈو نیشیا ، ترکی اور بنگلہ دیش کی طر ح بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا - پورے ملک کو وسائل اور آبادی میں توازن کے حوالے سے انفرادی و اجتماعی سطح پر پوری کمٹمنٹ کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے -پڑھے لکھے لوگ قوت ارادی کے تحت فیملی سائز بنیادی ضروریات کے مطابق رکھنے کے لئے ناخواندہ لوگوں کو آگاہ کریں کیونکہ ہمیں وہ بچے چاہیں جن کی ماں باپ بہتر تعلیم و تربیت کر سکیں - صوبائی وزیرنے کہا کہ اس وقت محکمہ عوام کو کوالٹی مانع حمل ادویات فراہم کر رہا ہے انہوں نے این جی اوز کی بہبود آبادی سے متعلق حکومتی کاوشوں میں سپورٹ کو سراہا - صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ تعداد کی بجائے استعداد کی بنیاد پر پہلے سے کئی گنا متحرک اور فعال انداز سے کام کر رہا ہے - انہوں نے کہا کہ مقصد بے جا کثیر اولادی کے رویے اور خواتین کی شرح اموات کو روکنا ہے - انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ معاون اداروں اور سیاسی شخصیات کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے اداروں اور اپنے زیر اثر طبقات و افسران کے ذریعے کچی آبادیوں او رپسماندہ علاقوں میں آبادی کے حوالے سے کام کریں - سیمینار کے آغاز میں صوبائی سیکرٹری بہبود آبادی ڈاکٹر عصمت طاہرہ نے استقبالیہ خطبہ دیا اور محکمے کی کارکردگی سے متعلق بتایا ڈاکٹر نائلہ نے جاری پروجیکٹس کے حوالے سے بریفنگ دی -سیمینار میں پارلیمنٹرینز اور صحافیوں کے درمیان سوال و جواب بھی ہوئے - اس موقع پرپروین گل ، ڈاکٹر تنویر شیخ ، نبیلہ مالک ، فرزانہ نذیر ، شہزادہ بٹ اور عاصمہ بلال نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا -اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نعیم الدین راٹھور ، مذہبی سکالر شہزاد مجددی ، ظفر قریشی ، سینئر صحافی اور محکمہ بہبود آبادی کے افسران نے بھی شرکت کی -
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعظم کے تاجروں سے خطاب کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تذکرہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.