کراچی کو پانی فراہم کرنے والا نظام بڑی تباہی دہانے پرپہنچ گیا

واٹربوررڈ کی بڑی لائنیں ،سائفن اور کنڈیوٹ ریتی بجری مافیا کی جانب سے ملیر ندی سے ریتی بجری نکالے جانے کے باعث سطح زمین سے باہر آگئیں

بدھ 10 اگست 2016 21:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست ۔2016ء) کراچی کو پانی فراہم کرنے والا نظام بڑی تباہی دہانے پر، واٹربوررڈ کی بڑی لائنیں ،سائفن اور کنڈیوٹ ریتی بجری مافیا کی جانب سے ملیر ندی سے ریتی بجری نکالے جانے کے باعث سطح زمین سے باہر آگئیں، جبکہ کئی مقامات پر یہ لائنیں معلق ہوچکی ہیں حساس اور اہم لائنوں کے قریب سے ریتی نکالنے کا سلسلہ جاری ہے ،لائنیں پھٹنے کا خطرہ سر پر منڈلانے لگا ہے کسی بھی وقت کوئی سنگین حادثہ پاکستان کے معاشی حب کو پانی کی فراہمی سے محروم کردے گا، ترجمان واٹربورڈ کے مطابق دو کرروڑ سے زائد آباد ی والے شہر کو پانی فراہم کرنے والا نظام ریتی بجری مافیا کے رحم وکرم پر ہے،کراچی کو پانی فراہم کرنے والی لائنوں ،کنڈیوٹ اور سائفن کے اطراف سے ریتی بجری نکالنے کا غیر قانونی کام بھی دھڑلے سے جاری ہے ،حالیہ بارشوں کے بعد صورتحال مزید سنگین نوعیت اختیار کرچکی ہے ،ملیر ندی میں کئی مقامات پر ریتی بجری میں دھنسائی گئیں شہر کراچی کو پانی فراہم کرنے والی اہم لائنیں کنڈیوٹ اور سائفن باہر آچکی ہیں جبکہ کئی مقامات پر ان کے نیچے خلا پیدا ہوجانے کے سبب لائنیں کنڈیوٹ اور سائفن معلق ہوچکی ہیں ،صوبائی وزیر بلدیات وچئیرمین واٹربورڈ جام خان شورو کی خصوصی ہدایت پر گزشتہ روز ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید نے ملیر ندی کا تفصیلی معائنہ کیا اور بعدازاں تفصیلی صورتحال سے صوبائی وزیر اور دیگر متعلقہ حکام کو آگاہ کردیا ہے ، اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ملیر قاضی جان محمد واٹربورڈ کے ساتھ بھرپور تعاون کررہے ہیں ان کی کوششوں اور احکامات سے بارشوں سے قبل ا ن لائنوں کو ریتی بجری سے دبانے کا کام بھی شروع کیا گیا تاہم بڑی مقدار میں ان مقامات سے غیر قانونی طور پر ریتی بجری نکالنے کے باعث یہ کوششیں بھی دھری کی دھری رہ گئی ہیں واضح رہے کہ دریائے سندھ کے نظام سے کراچی کو پانی فراہم کر نے والی 84 انچ قطر کی بلک فراہمی آب کی لائنیں گڈاپ ٹاؤن اور ملیرٹاؤن کے مختلف مقامات سے گزرتی ہیں فراہمی آب کی یہ لائنیں سائفن اور کنڈیوٹ حٖفاظتی مقاصد کے لحاظ سے زمین کے اندر گہرائی میں دبائی جاتی ہیں اور ان کو انجینئرنگ کے اصولوں کے مطابق حفاظتی انتظامات کے تحت ریتی بجری سے لازمی ڈھکا رہنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

ملیر ندی میں گڈاپ ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں ریتی بجری کا کاروبار کر نے والے فراہمی آب کی تنصیبات کے ارد گرد کھدائی کر کے غیر قانونی طور پر ریتی بجری اٹھارہے ہیں اس وجہ سے نیشنل ہائی وے ، سپر ہائی وے،ملیر ندی کے دونوں اطراف موجود ٹرنک مینز،سائفن،بلک فراہمی آب کی لائنیں ،سائفن 3اور سائفن 10 دھابیجی کے مقامات ،سکھن ندی،پپری، ملیرندی کے پارٹ 1 سے پارٹ 5تک ڈملوٹی کنڈیوٹ کے انٹر کنکشن کے مقام اور ڈملوٹی نمبر w6,w8,w9اور w10کے مقام ،میمن گوٹھ اور حب کینال کے مختلف مقامات پر بلک فراہمی آب کی لائنیں اور کنڈیوٹ ریتی اور بجری اٹھانے کی وجہ سے زمین سے باہرآچکی ہیں، ایم ڈی واٹر بورڈ نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے درخواست کی ہے کہ بلاک ، تھلے اور ریتی بجری اٹھانے والے شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کرکے اہم سرکاری تنصیبات و لائنوں کو محفوظ بنایاجائے تاکہ شہر کو پانی فراہم کرنے والا مرکزی نظام کو خطرات سے بچایا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :