لاہور، کسان مزدور راج تحریک کے سلسلے میں کسانوں کاپنجاب اسمبلی فیصل چوک پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا

بدھ 10 اگست 2016 21:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء) کسان مزدور راج تحریک کے سلسلے میں پنجاب بھر سے آئے ہوئے کسانوں نے پنجاب اسمبلی فیصل چوک پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا ۔ کسانوں کا مطالبہ تھاکہ زرعی مداخل پر جی ایس ٹی کا خاتمہ کیا جائے ۔ خریف کی فصلات مونجی ، کپاس کی امدادی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے ۔ ٹیوب ویلز کے فلیٹ ریٹس مقرر کیے جائیں ۔

کسانوں کو بلاسود قرضے دیے جائیں اور کسانوں کے تمام سابقہ قرضوں پر سود معاف کیا جائے ۔ ضلع بہاولنگر میں زرعی ،میڈیکل اور انجینئرنگ یونیورسٹیاں بنائی جائیں اور ضلع بہاولنگر کو مقرر شدہ کوٹہ کے مطابق پانی دیا جائے ۔ کسانوں نے حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے ۔ کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی چیئرمین مزدو ر کسان راج تحریک ارسلان خان خاکوانی نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے ارکان کسانوں سے ووٹ لے کر انہیں بعد میں بھول جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

کسان در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔ پنجاب اناج گھر سے بیاج گھر میں بد ل رہاہے ۔ حکمرانوں کو اس کی کوئی فکر نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کسان کسی قیمت پر زرعی انکم ٹیکس نہیں دیں گے ۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ باسمتی سپر مونجی کی امدادی قیمت 1250 روپے نان باسمتی 1300 روپے ، کپاس 5000 ، گنا 250 اور مکئی کی امدادی قیمت 1800 روپے فی من مقرر کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ چاول ، کپاس ، گنے کے کاشتکاروں کا تین سال سے معاشی قتل کیا جارہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ اگر کسانوں کے جائز مطالبات حکومت نے فی الفور تسلیم نہ کیے تو حکمرانوں کے ایوانوں اور گھروں کا کسان گھیراؤکریں گے ۔ کسان بورڈ پاکستان کے چیئرمین نثار احمد خان ایڈووکیٹ نے کہاکہ اراکین اسمبلی ہوش کے ناخن لیں وہ دن دور نہیں جب کسان ان کا گھیراؤ کریں گے ۔ کسانوں کے دھرنے میں منڈی بہاؤالدین سے پنجاب میں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے دس یونین کونسلز کے چیئرمین اور وائس چیئرمین بھی شریک ہوئے اور کسانوں کے مطالبات کی بھر پور حمایت کی ۔ دھرنے سے کسان بورڈ پاکسان کے صدر صادق خان خاکوانی ، امان اﷲ چٹھہ ، ریاض فاروق ساہی ، چوہدری منظور گجر ، سرفراز احمد خان و دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :