علامہ اقبال اور قائداعظم لوگوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں ،ان کی سوچ اور فکر و عمل کو اپنانے کی ضرورت ہے‘عرفان صدیقی

قومی شخصیات اور قومی ورثہ کی دیکھ بھال کے تمام تر اختیارات 18 ویں ترمیم کے بعد متعلقہ صوبائی حکومتوں کو دیئے گئے تھے جو دوبارہ اب وفاقی حکومت کی تحویل میں واپس لانے کیلئے سوچ بچارہور ہی ہیں،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 10 اگست 2016 23:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ علامہ محمد اقبال ہمارا ماضی ،حال ہی نہیں بلکہ مستقبل ہیں، علامہ محمد اقبال اور قائداعظم لوگوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں تاہم ان کی سوچ اور فکر و عمل کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روزایوان اقبال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ قومی شخصیات اور قومی ورثہ کی دیکھ بھال و معاملات کے تمام تر اختیارات 18 ویں ترمیم کے بعد متعلقہ صوبائی حکومتوں کو دیئے گئے تھے ،اب وہ تمام اختیارات دوبارہ وفاقی حکومت کی تحویل میں واپس لانے کیلئے سوچ بچار ہور ہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ? اور دوسری قومی شخصیات کے فرمودات کو نظر انداز نہیں کیا گیا بلکہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور قائداعظم لوگوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں تاہم ان کی سوچ اور فکر و عمل کو اپنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال نے ہمیشہ اسلام کی فرمانروی ٗ قومی اتحاد، منافرت سے پاک جذبے ٗ انسانی اقدار سے محبت ٗ ایثار اور بھائی چارے کا درس دیا۔انہوں نے کہا کہ اقبال اکیڈمی نے علامہ اقبال کے علمی ٗ معلوماتی اور تحقیقاتی کام کو پھر سے فعال اور تیزکیا ہے اور اس کے ثمرات بھی سامنے آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال? کے کلام کی ترتیب کو واپس لانے کے ساتھ ساتھ آئندہ 5 برسوں میں کام کے حوالے سے منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی چند کتابوں کی اشاعت کا بھی فیصلہ کیا گیاہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی قومی ترانے کے خالق معروف شاعر حفیظ جالندھری کے مزار کی خستہ حالی کے بارے میں جان کر افسوس ہوا ہے،معروف شاعر کے مزار کی بحالی اور تزئین و آرائش کیلئے تمام تر کاوشیں بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم مینجمنٹ بورڈ اور مزار قائد کے حوالے سے تمام معاملات کوتندہی سے سر انجام دیا جا رہا ہے جبکہ ملک میں باقی تمام قومی شخصیات کے مزارات و قومی ورثہ ہڑپہ ٗ ٹیکسلا اور موہنجوداڑو جیسے مقامات کی دیکھ بھال اور معاملات کے اختیارات جو 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومتوں کے ذمہ تھے وہ تمام تر اختیارات دوبارہ وفاقی حکومت کی تحویل میں لانے کیلئے کوششیں ہو رہی ہے کیونکہ اس سلسلہ میں تمام بین الاقوامی معاہدے وفاقی حکومت ہی کرتی ہے۔