امریکا میں ایک ترک ایڈمرل لاپتا ہوگئے‘نیٹو اتحادی کمان کے نورفوک کے صدر دفتر میں تعینات کمانڈر شناختی کاغذات دفترمیں چھوڑکر 22 جولائی کو لاپتا ہوگئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 اگست 2016 10:11

امریکا میں ایک ترک ایڈمرل لاپتا ہوگئے‘نیٹو اتحادی کمان کے نورفوک کے ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11 اگست۔2016ء) امریکا میں ایک ترک ایڈمرل لاپتا ہوگئے ہیں جن کے لیے بتایا جاتا ہے کہ ا±نھوں نے پناہ کی درخواست کی ہے۔ اِس سے قبل ترک حکام نے ا±نھیں ملک واپس آنے کے احکامات جاری کیے تھے، تاکہ وہ فوجی جاسوسی کے الزامات پر قانونی چارہ جوئی کا سامنا کریں۔ترک بحریہ کے ریئر ایڈمرل، مصطفیٰ ا±گرلو ورجینا میں واقع نیٹو اتحادی کمان کے نورفوک کے صدر دفتر میں تعینات رہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ اپنے شناختی کاغذات حوالے کرنے کے بعد، وہ 22 جولائی کو لاپتا ہوگئے۔15 جولائی کی بغاوت کے بعد گذشتہ ماہ ترک حکام نے ا±گرلو سے گھر لوٹنے کے لیے کہا تھا۔ایک ترک اہل کار نے بتایا ہے کہ ناکام بغاوت کے بعد امریکہ میں تعینات دیگر دو اہل کاروں کو ترکی واپس بلا لیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم ا±ن میں سے کسی کو بھی حراست میں نہیں لیا گیا۔

امریکی بحریہ کے ایک اہل کار نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ 100 سے زائد ترک فوجی اہل کار امریکہ میں ہیں، جن میں سے کچھ نیٹو کے اڈے پر جب کہ تبادلے کی بنیاد پر کچھ اہل کار امریکی فوجی اداروں سے منسلک ہیں۔اگرلو ا±ن سینکڑوں ترک فوجی عہدے داران میں سے ہیں جنھیں 22 جولائی کو اپنے فرائض سے علیحدہ کیا گیا تھا۔محکمہ خارجہ، یو ایس سٹیزن شپ اینڈ اِمی گریشن سروسز اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمے نے ابھی تک اگرلو کے معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا۔

اگرلو کے بارے میں معلومات کے تقاضے پر نیٹو نے اخباری نمائندوں سے کہا ہے کہ وہ ترک حکومت سے رابطہ کریں۔ترکی میں اگرلو کو ازمیر میں 2011 کی سازش کے ایک مقدمے میں شامل تفتیش کیا گیا تھا، جس میں بحریہ کے کئی دیگر افسران شامل تھے۔ اگرلو کے کیس کی بنا پر امریکہ اور ترکی کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں۔