چین اقتصادی راہداری منصوبے پرعمل درآمدکی رفتار کو برقرار رکھے، سلیم مانڈوی والا

جمعرات 11 اگست 2016 13:43

کرامے (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 اگست۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ چین کی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت شروع کیے جانیوالے منصوبوں پرعمل درآمدکی رفتار کو برقرار رکھے۔ سی پیک کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے ان منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے انتہائی توجہ کی ضرورت ہے۔ سی پیک منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے دونوں ممالک کے پرائیوٹ سیکٹر کو بھرپور طریقے سے شامل کیا جائے۔

اس منصوبے کے ذریعے دونوں ممالک کے پرائیوٹ سیکٹر کو قریب آنے کا موقع ملا ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کی مشترکہ کوششوں کے بغیر سی پیک وژن کو عملی جامہ پہنانامشکل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چین کے شہر کرامے میں منعقدہ ”سلک روڈ ایکنامک بیلٹ کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کے آغاز پر دونوں ممالک کے پرائیویٹ سیکٹر کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لیکن ان مشکلات پر قابوپایا جاسکتا ہے۔

ماضی میں بھی پاکستان اور چین نے انتہائی مشکل منصوبوں کو حقیقت کا روپ دیا ہے قراقرم ہائی وے اس کی بہترین مثال ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے دونوں ممالک کی قیادت میں ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شہری علاقوں کی ترقی کے لیے چینی کمپنیوں کا تجربہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، چینی فرمز شہروں کے انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کا تجربہ رکھتی ہیں۔

اس سے پاکستان کے شہروں میں سرمایہ کاری بڑھے گی چینی سرمایہ کار وں کے لیے پاکستان کے بڑے شہروں میں سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے۔ اس سرمایہ کاری سے پاکستان میں معاشی سسرگرمیوں میں اضافہ ہوگا کیونکہ شہر ہی معاشی ترقی کا مرکز ہیں، شہروں میں سرمایہ کاری کے بغیر معاشی ترقی کی رفتار نہیں بڑھائی جاسکتی۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ چینی کمپنیاں اپنے تجربے سے پاکستان کے شہروں کی حالت زار بہتر کرسکتی ہیں اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان بھی چینی کمپنیوں کے اس تجربے سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے نیشنل پیپلزکانگریس کمیٹی فارن افیئرز کی نائب سربراہ ڈاکٹر ژاو بیگ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے سی پیک پر عمل درآمد کے لیے کرامے فورم کا انعقاد کیا۔ ۔

متعلقہ عنوان :