تحقیقات جاری ، سانحہ کوئٹہ میں ”را“ کے ملوث ہونے کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا‘پاکستان

جمعرات 11 اگست 2016 14:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اگست ۔2016ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ میں ”را“ کے ملوث ہونے کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ‘ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں ‘ بھارتی ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث رہی ہیں ‘ مقبوضہ کشمیر سے پاکستانی کی گرفتاری کے بھارت الزام کو مسترد کرتے ہیں‘ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش ہے ‘ گرفتار کئے جانے والے امریکی جاسوس کے معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ‘ اس کوویزا جاری کرنے والے کی ذمہ داری کے تعین کیلئے تحقیقات جاری ہیں ‘ افغانستان میں کریش لینڈ کرنے والے عملے کو بازیاب کرانے کیلئے کوششیں جاری ہیں‘ سعودی عرب میں متاثرہ پاکستان کے ملازمین کیلئے 90 کیمپ لگائے گئے ہیں اور خوراک اور میڈیکل کی سہولیات دی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر شدید تشویش ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر انسانی حقوق کی تنظیموں ‘ اقوام متحدہ ‘ آزربائیجان ‘ ترکی نے مذمت کی ہے اور امریکہ اور چین نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن سے زخمی ہونے والوں کے علاج کیلئے وزیر اعظم نے پیشکش کی ہے اور عالمی برادری پر زخمیوں کے علاج کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں 7 لاکھ سے زائد بھارتی افواج کی موجودگی سے یہ دنیا کا سب سے بڑاملٹری زون بن گیا ہے۔ بھارتی افواج بلا رکاوٹ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر معافی نہیں ہونی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے جاسوسی کے الزامات پر بلیک لسٹ ہونے والے امریکی شہری میتھیو باریٹ کو اسلام آباد میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں تحقیقات جاری ہیں۔ وزارت داخلہ ہمارے ساتھ رابطے میں ہے ۔ ویزا جاری کرنے والے کی ذمہ داری کا تعین کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے لوگوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی کی گرفتاری کے الزام کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے سانحہ کوئٹہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے ملوث ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ایک افسوس ناک سانحہ تھا جس میں ہمارے معصوم شہریوں کا جانی نقصان ہوا ۔

عالمی برادری کی جانب سے مذمتی پیغامات وصول ہوئے۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی پاکستان میں بالخصوص کوئٹہ اور کراچی میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔ کل بھوشن کی گرفتاری اور اس کا اعتراف سے ہمارے موقف کی تائید ہوئی۔ سانحہ کوئٹہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے ملوث ہونے کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ معاملہ کی تحقیقات جاری ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پرائیویٹ کمپنیوں کے مالی وسائل کی وجہ سے متاثرہ پاکستانی ملازمین کے 90 کیمپ لگائے گئے ہیں۔ ان کو خوراک ‘ میڈیکل کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ سعودی عرب میں پاکستانی سفیر نے ہر کیمپ کا دورہ کیا ۔ سفارت خانے کے اہلکار روزانہ دورہ کرتے ہیں۔ سعودی لیبر منسٹر نے پرائیویٹ کمپنیوں کو معاملہ جلد حل کرنے کی ہدایت کی ۔

سعودی عرب نے معاملہ پر پاکستان کے ساتھ بہت تعاون کیا جن ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ہو گیا ہے ان کو پریشان نہ ہونے کی تلقین کی ہے اور ملازمین کو بلا رکاوٹ کمپنی تبدیل کرنے کی بھی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے متاثرہ ملازمین کے خاندانوں کی مالی اعانت کیلئے طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے۔ جلد ادائیگی کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کی جانب سے جارحانہ بیانات سے امن دشمن عناصر کو فائدہ ہو گا ۔

پاکستان افغانستان کے امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔ افغانستان کا امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔ افغانستان میں کریش لینڈ کرنے والے ہیلی کاپٹر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عملے کی بازیابی کے لئے افغان حکومت سے رابطے میں ہیں۔ افغانستان نے یقین دلایا ہے کہ عملے کے تمام لوگ محفوظ ہیں اور ان کی محفوظ بازیابی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔