حالیہ انتخابات میں کشمیر کی غیور عوام نے ثابت کیا کہ الیکشن کھوکھلے نعروں اور دوسروں پر کیچڑ اچھال کر نہیں جیتے جا سکتے،وہ وقت گزر گیا جب عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکا جا سکتا تھا، آج کی عوام باشعور ہے اور اپنے ووٹ کا استعمال کرنا بخوبی جانتی ہے،جھوٹے دعوؤں اور عملی خدمت میں تفریق کر سکتی ہے

وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ کاکوٹلی میں پرائم منسٹر ہیلتھ انشورنس پروگرام کے افتتاح کے موقع پر خطاب

جمعرات 11 اگست 2016 14:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اگست ۔2016ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنر اینڈ کوآرڈنیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ حالیہ انتخابات میں کشمیر کی غیور عوام نے ثابت کیا کہ الیکشن کھوکھلے نعروں اور دوسروں پر کیچڑ اچھال کر نہیں جیتے جا سکتے۔ وہ وقت گزر گیا جب عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکا جا سکتا تھا۔

آج کی عوام باشعور ہے اور اپنے ووٹ کا استعمال کرنا بخوبی جانتی ہے۔ جھوٹے دعوؤں اور عملی خدمت میں تفریق کر سکتی ہے۔ یہ بات انہوں نے کوٹلی میں پرائم منسٹر ہیلتھ انشورنس پروگرام کے افتتاح کے موقع پر کہی۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہماری اولین ترجیحات ہونگی۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ مظفر آباد کے بعد آج ہم پرائم منسٹر ہیلتھ انشورنس پروگرام کے اجراء کے لیے کوٹلی کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے کوٹلی کے 79004 خاندانوں کو یہ سہولت میسر ہو گی۔ یہ پروگرام عام بیماریوں کے داخلی علاج بشمول بچوں کی بیماریاں ، زچگی ، سرجیکل اور دیگر بیماریوں کو کور (Cover) کرے گا جن کی لاگت 50,000روپے فی خاندان سالانہ ہو گی۔

اس پروگرام کے تحت داخلی امراض کے علاج جن میں بائی پاس، انجیو پلاسٹی، جل جانے والے افراد، کینسر اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین شامل ہے ان افراد کیلئے 250,000روپے فی خاندان سالانہ خرچ کئے جائیں گے۔ ان جملہ بیماریوں کیلئے فنڈ وفاقی حکومت ادا کرے گی۔وزیر قومی صحت نے کہا کہ پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کا بنیادی مقصد کم آمدنی والے عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے اور ان کو مذید غربت کے اندھیروں میں جانے سے بچانا ہے جس کی وجہ علاج معالجہ پر آنے والے اخراجات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے منشور میں کئے گئے ایک اور وعدے کو حقیقت کا روپ دے دیا ہے اور یہ یقینا غریب اور نادار مریضوں کے لیے ایک خوشی کا لمحہ ہے۔ اس کے تحت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے گھرانوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی جس سے وہ جان لیوا اور خطرناک بیماریوں کا علاج بغیر کسی معاوضے کے کرا سکیں گے۔ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے گھرانوں سے مراد ایسے گھرانے ہیں جن کی یومیہ آمدن دوسو پاکستانی روپے سے بھی کم ہے۔

ان حالات میں اگر کوئی بیمار پڑ جائے تو ان کو گھریلو اشیاء ، اپنی جمع پونجی یہاں تک کہ زمین اور جائیداد تک بیچنا پڑتی ہے۔لیکن اب اللہ کے فضل و کرم سے اب ملک میں ایسا نہیں ہو گا پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت یہ اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہمارا عزم ہے کہ اس منصوبہ کے نفاذ میں کسی بھی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

وزیر اعظم ہیلتھ پروگرام کو کامیاب بنانا ہمارا اولین مقصد ہے تاکہ عوام کو اس کے تمام ممکنہ فوائد پہنچ سکیں اور وہ ایک صحتمند زندگی گزار سکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس پروگرام کی بھر پور انداز میں مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ میں اور میری ٹیم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہر وہ سہولت جس کا اس پروگرام کے تحت وعدہ کیا گیاتھا beneficiary کو میسر ہو۔

اس پروگرام سے استفادہ حاصل کرنے والوں کی رائے معلوم کرنے کے لیے ایک نظام بھی متعارف کرایا گیا ہے تاکہ ہمیں یہ پتا چل سکے کے وہ علاج معالجے کی سہولیات سے مطمئن ہیں یا نہیں۔ مجھے بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ beneficiaries کی feedack کے مطابق مریض علاج معالجے سے مطمئن ہیں۔ سائرہ افضل تارڑ نے مزید کہا کہ اس پروگرام کے تحت گھر سے ہسپتال اور ہسپتال سے گھر تک ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات بھی شامل ہیں۔

وہ مریض جو علاج کے دوران اس پروگرام کے تحت مقرر کردہ حد یعنی 3 لاکھ روپے استعمال کر چکے ہوں گے ان کے علاج میں کوئی تعطل نہیں آنے دیا جائے گا۔ ان کے لیے بیت المال کے ذریعے اضافی رقم فراہم کی جائے گی جب تک ان کا علاج مکمل نہ ہو جائے۔ وزیر قومی صحت نے کہا کہ کشمیر کی دھرتی سے ہم سب کو بہت عزیز ہے اس دھرتی کا ہر فرد پاکستان سے محبت کرتا ہے جبکہ ہم سب کے دل بھی اس دھرتی کے لیے دھڑکتے ہیں۔

آج ہم اس دھرتی کے باسیوں کے لیے صحت کا پیغام لے کر آئے ہیں۔ ہمارا یقین ہے کہ صحت کی مساوی سہولیات کی فراہمی کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ لہذا وزیر اعظم کے Vision کے تحت توانائی اور انفراسٹرکچر کے بڑے بڑے منصوبوں کے ساتھ ساتھ صحت عامہ اوتعلیم کے شعبوں میں بھی اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ میں آزاد جموں و کشمیر کی قیادت کی یقین دلاتی ہوں کہ اس پروگرام پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کے ہر مرحلے میں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ہم انشااللہ مل کر اس پروگرام کے ثمرات عوام تک پہنچائیں گے۔

متعلقہ عنوان :