دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 15برس میں پاکستان اور افغانستان میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 73ہزار سے تجاوز کر گئی‘اندھی جنگ پاکستان میں22 ہزار1 سو شہری اور8ہزار 214سیکورٹی اہلکار وں نے جانیں نگل گئی،40 ہزار 792زخمی ہوئے۔جنگ میں پاکستان میں31 ہزار عسکریت پسند ہلاک کیے گئے، پاکستان میں ڈرون حملوں میں26سو سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔امریکی ادارے کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 اگست 2016 15:55

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 15برس میں پاکستان اور افغانستان میں ہونے والی ..

نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11 اگست۔2016ء) دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 15برس میں پاکستان اور افغانستان میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 73ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ زخمیوںکی تعداد ایک لاکھ83ہزار سے زیادہ ہے۔پاکستان میں22 ہزار1 سو شہری اور8ہزار 214سیکورٹی اہلکار ا س جنگ میں جان سے گئے،40 ہزار 792زخمی ہوئے۔اس جنگ میں پاکستان میں31 ہزار عسکریت پسند ہلاک کیے گئے، پاکستان میں ڈرون حملوں میں26سو سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔

42 امریکی سویلین کنٹریکٹر،58صحافی اور 92غیر سرکاری تنظیموں کے اہلکار جاں بحق ہوئے۔امریکی یونیورسٹی ’براﺅن یونیورسٹی‘ کے تھنک ٹینک کاسٹس آف وار نے اپنی تحقیق میں لکھا کہ افغانستان اور پاکستان میں جنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 1لاکھ73 ہزار سے بڑھ چکی ہے،15سال سے جاری جنگ میں انسانی ضیاع میں کمی کی بجائے اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

2001سے جاری جنگ میں دونوں ممالک میں مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد پونے دو لاکھ ہو چکی ہے جبکہ اس جنگ میں زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ83ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

نائن الیون کے بعد سے سب کی نظریں شام اور عراق میں جنگ اور امریکا پر ہونے والے حملوں پر لگی ہیں تاہم افغان جنگ زیادہ شدت اختیار کرچکی ہے۔ پاکستان میں طالبان اور القاعدہ کے خلاف جنگ کا آغاز2001سے ہوا جنہوں نے بھاگ کر قبائلی علاقوں میں پناہ لے لی تھی ، تاہم پاکستان کے قبائلی علاقوں سے ہلاکتوں کی تعداد کو جزوی طور پر رپورٹ کیا گیا ہے کیونکہ وہاں ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور حکومت پاکستان نے ان علاقوں تک صحافیوں کی رسائی کو کنٹرول کیا ہے۔

پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں سے ہونے والی اموات کے اعدادوشمار تک رسائی مشکل ہے۔ حالیہ دنوں میںاوباما انتظامیہ کی طرف سے اعداد و شمار جاری کرنے کے باوجود بھی ڈرون حملوں اور ان سے ہونے والی ہلاکتوں کو بڑی حد تک خفیہ رکھا جاتا ہے۔ اس ڈیٹا میں پاکستان، یمن اور صومالیہ میں ڈرون حملوں کا احاطہ کیا گیا لیکن یہ جنگی زون سے الگ نہیں۔ تھنک ٹینک نے مختلف رپورٹوں کے حوالے سے ڈرون حملوں سے صرف پاکستان میں ہلاکتوں کی تعداد 2657بتائی ہے جسے امریکا کی طرف سے156 ہلاکتیں بتایاگیا۔

کئی ذرائع کے حوالے رپورٹ میں لکھا گیا کہ مارچ2015میں دونوں ممالک میں جنگوں سے براہ راست ہونے والی ہلاکتوں کی تعدادایک لاکھ49 ہزار تھی جس میں اوسط2016تک24ہزار ہلاکتوں سے یہ تعداد ایک لاکھ 73ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں2015میں جنگ کی شدت میں کچھ عرصے کے لئے کمی آئی تاہم 2016میں اس میں تیزی دیکھی گئی۔ تھنک ٹینک کے مطابق اس حقیقت میں کوئی اختلاف نہیں کہ افغانستان اور پاکستان میں جنگیںعام شہر یو ں کے لئے تباہ کن ہیں۔پاکستان میں 2006سے اب تک2015واحد سال رہا جس میں عسکریت پسندوں کے خود کش حملوں میں کمی دیکھی گئی۔ تقریباً جون 2014 سے دس لاکھ افراد نے نقل مکانی کی۔