پاکپتن میں اغوار کاروں کے وار جاری

Malik Usman ملک عثمان جمعرات 11 اگست 2016 16:33

پاکپتن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 اگست - 2016ء) پاکپتن میں اغوار کاروں کے وار جاری دو اغواء کار ہیرا سنگھ سے رات کی تاریکی میں والدہ کے ساتھ سوئے کمسن کو چپکے سے اٹھا کر فرار ہوتے پاؤں گوبر سے پھسلنے کے باعث گرنے سے شور واویلہ پر فرار دوسرے واقعہ میں دو اغواء کار رات کی تاریکی میں46ایس پی سے تین سالہ بچے افضال ولد رمضان کو بھی ماں کے ساتھ چار پائی پر سوتے ہوئے اٹھا کر لے گئے شور واویلہ اور اہل علاقہ کی طرف سے ملزمان کا پیچھا کرنے پر بچہ پھینک کر فرار ہو گئے تیسرے واقعہ میں دن دیہاڑے اغواء کاروں نے چارہ کاٹتے ہوئے12سالہ راشد کو نشہ سونگھا کر گھسیٹتے ہوئے لے جانے پر آس پاس کے لوگوں نے شور شرابہ کر دیا اغواء کار فرار ہو گئے رشید کو بے ہوشی کی حالت میں ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا علاقہ کے رہائشیوں نے بار بار15پر کال کرنے کے باوجود کال موصول نہ ہوسکی اغوا ء کاروں کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے شہر اور دیہاتوں میں والدین پر خوف طاری تفصیلات کے مطابق پاکپتن اور گر ونواح میں نامعلوم افراد کی جانب سے کمسن بچوں کے اغواء کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے نامعلوم اغواء کارہیرا سنگھ کے رہائشی افراہیم کے بیٹے کو رات کی تاریکی میں والدہ کے ساتھ چار پائی پر سوئے ہوئے کو چپکے سے اٹھا کر فرار ہو رہے تھے کہ پاؤں گوبر سے پھسلنے کے باعث گرنے سے بچے کی والدہ اور رشتہ داروں نے شور واویلہ کر دیا جس پر اغواء کار موٹر سائیکل پر بیٹھ کرفرا ہو گئے دوسرے واقعہ میں دو اغواء کار رات کی تاریکی میں46ایس پی سے تین سالہ بچے افضال ولد رمضان کو بھی ماں کے ساتھ چار پائی پر سوتے ہوئے اٹھا کر لے گئے شور واویلہ اور اہل علاقہ کی طرف سے ملزمان کا پیچھا کرنے پر بچہ پھینک کر فرار ہو گئے تیسرے واقعہ میں دن دیہاڑے اغواء کاروں نے چارہ کاٹتے ہوئے12سالہ راشد کو نشہ سونگھا کر گھسیٹتے ہوئے لے جانے کی کوشش کی جس پر آس پاس کے لوگوں نے شور شرابہ کر دیا اغواء کار فصلوں سے فرار ہو گئے رشید کو ریسکیو1122 نے بے ہوشی کی حالت میں ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا ہے جہاں پر اس کا علاج معالجہ جاری ہے بچوں کے بڑھتے ہوئے اغواء کے واقعات کے باعث شہریوں اور دیہات میں بسنے والے والدین میں شدید خواف وہراس پایا جاتا ہے جبکہ پولیس کو بروقت اطلاع دینے کے لئے قائم مدد گار15پر کال نہ ملنے کے باعث شہریوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

۔۔۔

متعلقہ عنوان :