سعودی سٹاک مارکیٹ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کا فیصلہ

آئندہ ماہ سے اصلاحاتی منصوبے پر عمل درآمد شروع ہو گا

جمعرات 11 اگست 2016 17:24

ریاض( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 اگست ۔2016ء ) سعودی سٹاک مارکیٹ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے آئندہ ماہ سے نرمی لائی جا رہی ہے۔ سعودی کیپیٹل مارکیٹ اتھارٹی کے مطابق آئندہ ماہ کی4 تاریخ سے سعودی سٹاک مارکیٹ میں غیرملکی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے بعض پابندیوں میں نرمی لائے جا رہی ہے۔ سعودی عرب نے گذشتہ سال جون میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے اپنی سٹاک مارکیٹ کو اوپن کیا تھا تاہم سعودی سٹاک مارکیٹ میں غیرملکی سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری ابھی بھی 1.3فیصد تک محدود ہے جبکہ مارکیٹ کا اس سرمایہ کاری کیلئے حجم 390 بلین ڈالر رکھا گیا ہے۔

رواں سال مئی میں کیپیٹل مارکیٹ اتھارٹی نے کہا کہ 2017 کے وسط میں غیرملکی اداروں کی طرف سے سعودی سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کیلئے کم سے کم معیار اورحد میں نرمی لائی جائے گی تاہم تازہ اعلان کے مطابق نرمی لانے کا عمل آئندہ ماہ سے شروع کیا جارہا ہے جو کہ مارکیٹ اصلاحات کے ایک منصوبے کے تحت عمل میں لایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

ان اصلاحات کے مطابق ہر ایسٹ منیجر کو کم سے کم ایک بلین ڈالر کے اثاثے عالمی منیجمنٹ کے تحت ظاہر کرنے ہونگے جس کے بعد وہ سعودی عرب میں غیرملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاری کے طور کم ازکم پانچ بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرسکے گا۔

غیرملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار کو اس بات کی اجازت دی جائے گی کہ وہ ایک سنگل لسٹڈ کمپنی کے 10فیصد حصص کی براہ راست ملکیت اپنے پاس رکھ سکے گا جبکہ غیرملکی اداروں کی مارکیٹ کیپیٹل ازم کی ملکیت کی سیلنگ پربھی عائد حد میں نرمی لائی جائے گی تاہم کسی بھی ایک فرم میں غیرملکی سرمایہ کار49 فیصد سے زیادہ ملکیتی حقوق نہیں رکھ سکے گا۔۔

متعلقہ عنوان :