سابق عظیم بلے بازحنیف محمد انتقال کر گئے ٗ چھ منٹ تک دھڑکن بند رہنے کے بعد بحال ہوئی مگر حالت سنبھل نہ سکی

حنیف محمد 21 دسمبر 1934 کو جوناگڑھ میں پیدا ہوئے ٗہجرت کر کے پاکستان آئے ویسٹ انڈیز کے خلاف ان کے ہوم گراؤنڈ برج ٹاؤن پر 16 گھنٹے کی طویل اننگز میں پاکستان کو شکست سے بچایا تھا ٗرپورٹ

جمعرات 11 اگست 2016 18:03

سابق عظیم بلے بازحنیف محمد انتقال کر گئے ٗ چھ منٹ تک دھڑکن بند رہنے ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق عظیم بلے باز حنیف محمد طویل علالت کے بعد کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔81 سالہ حنیف محمد پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا تھے اور 2013 میں لندن میں ان کی سرجری ہوئی تھی تاہم تین ہفتے قبل طبیعت بگڑنے پر انہیں کراچی کے آغا خان ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں طبیعت مزید خراب ہونے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھاجمعرات کو ایک مرتبہ ان کے دل کی دھڑکن تقریباً چھ منٹ کیلئے بند ہوگئی اور ذرائع ابلاغ میں یہ خبر پھیل گئی کہ حنیف محمد انتقال کر گئے ہیں ڈاکٹروں نے بتایا کہ چھ منٹ تک دھڑکن بند رہنے کے بعد دوبارہ بحال ہوگئی اور انہوں نے وینٹی لیٹر کی مدد سے سانس لینا شروع کردیا تاہم چند گھنٹے بعد حنیف محمد کی حالت ایک بار پھر بگڑ گئی اور وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے ترجمان آغا خان ہسپتال اور حنیف محمد بیٹے شعیب محمد نے ان کے انتقال کی تصدیق کر دی ۔

(جاری ہے)

حنیف محمد 21 دسمبر 1934 کو جوناگڑھ میں پیدا ہوئے اور بعدازاں پاکستان ہجرت کی، 1952 سے 1969 کے دوران 55 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 12 سنچریوں کی مدد سے 43.98 کی اوسط سے رنز بنائے۔بھارت کے خلاف دہلی میں 16 اکتوبر 1952 کو ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کیا اور پہلی ہی اننگز میں بحیثیت اوپنر 51 رنز بنائے تاہم اس میچ میں میزبان بھارت نے 70 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

دائیں ہاتھ کے بلے باز پاکستان کے ان اولین کھلاڑیوں سے میں سے تھے جنہوں نے قومی ٹیم کو ٹیسٹ اسٹیٹس دلانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس وقت ٹیسٹ اسٹیٹس سے نوازا گیا جب قومی ٹیم نے حنیف محمد کے قیمتی 64 رنز کی بدولت کراچی جیم خانہ کرکٹ گراؤنڈ میں میریلیبون کرکٹ کلب کے خلاف 288 رنز کا ہدف حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔حنیف محمد کو ان کے دور کے بڑے کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا تھا، وہ دائیں اور بائیں دونوں ہاتھوں سے باؤلنگ کرتے تھے جبکہ کئی مواقعوں پر وکٹ کیپر کے فرائض بھی انجام دئیے۔

پاکستان کی بیٹنگ ناکام ہوتی تھی تو حنیف محمد مرد آہن کی صورت کھڑے ہوتے اور اپنی لاجواب تکنیک کی بدولت آندھیوں سے ٹکرا جاتے تھے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف ان کے ہوم گراؤنڈ برج ٹاؤن پر 16 گھنٹے کی طویل اننگز میں پاکستان کو شکست سے بچایا تھا جو تاریخ کے اوراق پر سنہری حروف میں زندہ رہے گی، ان کی یہ اننگز ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے طویل اننگز ہے ٗ 40 سال گزرنے کے باوجود فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی بڑی اننگز ہے۔

حنیف محمد کو ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں ٹرپل سنچری کا اعزاز حاصل تھا جس کو نیوزی لینڈ کے سابق کپتان برینڈن مک کولم نے 2014 میں بھارت کے خلاف دوسری اننگز میں ٹرپل سنچری بنا کر اپنے نام کیاانھوں نے 55 ٹیسٹ میچوں میں 15 نصف سنچریوں اور 12 سنچریوں کی بدولت 3ہزار 915 رنز بنائے جبکہ ایک وکٹ بھی حاصل کی۔عظیم بلے باز نے آخری ٹیسٹ میچ 24 اکتوبر سے 27 اکتوبر 1969 تک نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے ہوم گراؤنڈ کراچی میں کھیلا، اپنے آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں انھوں نے 22 رنز بنائے اور دوسری اننگز میں 35 رنز بنا سکے اور یہ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔

1958-59 میں حنیف محمد نے سر ڈان بریڈ مین کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ میں سب سے بڑی اننگز کھیلنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا، حنیف محمد نے 499 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے اور صرف ایک رن کی کمی سے 500 رنز مکمل نہیں کرپائے تھے، 35 سال بعد ویسٹ انڈیز کے برائن لارا نے 1994 میں اس ریکارڈ کو توڑ دیا۔حنیف محمد نے 238 فرسٹ کلاس میچوں 52.32 کی بڑی اوسط کے ساتھ مجموعی طور پر 55 سنچریاں بنائیں اور 66 نصف سنچریوں کی مدد سے 17 ہزار 59 رنز بنائے۔

انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 53 وکٹیں بھی حاصل کیں۔حنیف محمد کو 1968 میں وزڈن کا سال کا بہترین کرکٹر بھی قرار دیا گیا اور 2009 میں انہیں پاکستان کے دو سابق عظیم کھلاڑیوں عمران خان اور جاوید میانداد کے ساتھ آئی سی سی کے ہال آف فیم میں شامل ہونے والے 55 کھلاڑیوں کی پہلی فہرست میں شامل کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :