آئین کے تحت اقلیتوں کو حاصل حقوق کے حوالے سے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات گرانقدر ہیں ٗاراکین اسمبلی

پارلیمنٹ میں اقلیتی نشستوں کے لئے براہ راست الیکشن کرائے جائیں‘ متروکہ وقف املاک کی آمدنی ہندوؤں اور سکھوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے‘ پارلیمنٹ میں اقلیتی نشستوں میں اضافہ کیا جائے‘ جبری شادیوں کے تدارک اور جبراً مذہب کی تبدیلی کے رجحان کے حوالے سے خصوصی طور پر قانون سازی کی جائے ٗ خلیل جارج ٗ لال چند ٗ طارق سی قیصر ٗ رمیش لال ٗ آسیہ ناصر و دیگرکا اظہار خیال حکومت ملک میں بسنے والی تمام اقلیتوں کو ہر قسم کی سہولت اور آسائش فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے ٗشیخ آفتاب

جمعرات 11 اگست 2016 18:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) اراکین قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت اقلیتوں کو حاصل حقوق کے حوالے سے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات گرانقدر ہیں ٗپارلیمنٹ میں اقلیتی نشستوں کے لئے براہ راست الیکشن کرائے جائیں‘ متروکہ وقف املاک کی آمدنی ہندوؤں اور سکھوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے‘ پارلیمنٹ میں اقلیتی نشستوں میں اضافہ کیا جائے‘ جبری شادیوں کے تدارک اور جبراً مذہب کی تبدیلی کے رجحان کے حوالے سے خصوصی طور پر قانون سازی کی جائے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اقلیتوں کے قومی دن کے موقع پر خلیل جارج نے کہا کہ 11 اگست 1947ء کو بابائے قوم نے قانون ساز اسمبلی سے پہلے خطاب میں اقلیتوں کی ہر طرح کی آزادیوں کی بات کی تھی۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں تاہم اب بھی ان میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ لال چند نے کہا کہ مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ ‘ نصاب تعلیم اور ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے حوالے سے اقدامات وقت کا اہم تقاضا ہے۔

اقلیتی بچوں کو ان کے مذہب کے مطابق تعلیم کا انتظام ہونا چاہیے۔ جبری طور پر مذہب تبدیل کرنے کے حوالے سے حکومت نے وعدے کے باوجود قانون سازی نہیں کی۔ طارق سی قیصر نے کہا کہ پاکستان کی تخلیق میں مسیحی برادری کا بہت بڑا کردار ہے۔ قیام پاکستان کے بعد تعلیم کے شعبہ میں ہماری خدمات فراموش نہیں کی جاسکتیں۔ ملک کی اقلیتیں محب وطن اور قانون کا احترام کرنے والی ہیں۔

مسلمانوں کی طرح غیر مسلموں کو بھی ایوان کا براہ راست رکن منتخب ہونے کا حق دیا جائے۔ رمیش لال نے کہا کہ اویکیو ٹرسٹ پراپرٹی ہندوؤں اور سکھوں کی ملکیت ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی اقلیتوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے اقلیتوں کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے۔ آسیہ ناصر نے کہا کہ اقلیتیں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کر رہی ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ قومی سطح پر کئے جانے والے فیصلوں کا احترام کیا ہے۔

غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ سنجے پروانی نے کہا کہ گیارہ اگست کو ہر سال اقلیتوں کا دن منایا جاتا ہے۔ ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے آئین کی متفقہ شقوں پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ فلس عظیم نے کہا کہ قیام پاکستان سے اب تک مسیحی ایک پرامن قوم رہے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ ملک کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ ہم ملک کے لئے خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔

دہشت گردی کا شکار اقلیتیں ہی نہیں دیگر تمام طبقات بھی شامل ہیں۔ حقوق کے حوالے سے ہمارے بعض تحفظات دور کئے جائیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ملک میں بسنے والے تمام غیر مسلموں کو برابری کے حقوق حاصل ہیں۔ پاکستان ہماری دھرتی ماں ہے اس کے ایک ایک انچ کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اویکیو ٹرسٹ کا چیئرمین ہندو برادری میں سے کسی کو لگایا جائے۔

پروفیسر خورشید عالم نے کہا کہ بابائے قوم کے خطاب کے تحت ملک میں بسنے والا ہر شخص صرف اور صرف پاکستانی ہے۔ نیشنل کمیشن برائے مینارٹی ایجوکیشن کے حوالے سے میرے بل کو پارلیمنٹ میں لایا جائے۔ شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ پورے پاکستان سے اقلیتوں کی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے فاٹا سے بھی اقلیتوں کی نمائندگی یقینی بنائی جائے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ قائداعظمؒ کی 11 اگست کی تقریر نصاب تعلیم کا حصہ ہونی چاہیے۔

اس حوالے سے ہمیں قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ شازیہ مری نے کہا کہ اقلیتوں کے حوالے سے قائداعظم کی 11 اگست کی تقریر ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ ہمیں جسٹس اے آر کارنیلس سمیت دیگر غیر مسلموں کی خدمات کو یاد رکھنا ہوگا۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے ملک کی اقلیتوں کے حوالے سے کہا کہ ملک کے آئین میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں ہمارے پرچم میں اقلیتوں کے لئے سفید رنگ مختص ہے۔

یہاں اقلیتوں کو ہر قسم کی مذہبی آزادی حاصل ہے۔ اقلیتوں کے ساتھ پیش آنے والے بعض افسوسناک واقعات سے ریاست کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا تعلق معاشرتی رویوں سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی تعلیم کے حوالے سے بل آیا تو اس کا خیر مقدم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی حکومت ملک میں بسنے والی اقلیتوں کو ہر سہولت اور آسائش فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے۔

پاکستان ہم سب کا گھر ہے‘ ہر آفت اور مصیبت کی گھڑی میں اقلیتوں نے بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کیا ہے۔ حکومت اقلیتوں کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر علاقے میں اس دن کو پرجوش طریقہ سے منایا جائے۔کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا کہ قلندر آباد میں پچاس سے زائد کرسچن ہسپتال میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ وہاں امریکی ڈاکٹر پچاس سال سے ہماری خدمت کر رہے ہیں۔ اگر ایسے لوگ نیشنلٹی لینا چاہیں تو انہیں دی جائے۔ ارکان قومی اسمبلی کو ان کے پاس جاکر ان کے مسائل پوچھنے چاہئیں۔ ہمیں خدمات سرانجام دینے والے غیر ملکیوں کو پانچ پانچ سال کے ویزے بھی دینے چاہئیں۔ سب سے پہلے ہمارے آقا حضرت محمد ﷺ نے ریاست مدینہ میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ دی

متعلقہ عنوان :