سی پیک سے حقیقی استفادہ کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں ( ایس ایم ایز) کے شعبہ کو اپنی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہئے، راجہ حسنین جاوید

جمعہ 12 اگست 2016 11:40

اسلام آباد ۔ 12 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اگست۔2016ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) سے حقیقی استفادہ کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں ( ایس ایم ایز) کے شعبہ کو اپنی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہئے اور اس حوالے سے شعبہ کو پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ کرنا ہوگا۔

سمال اینڈ میڈیم انٹر پری نیور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( سمیڈا) کے صوبائی سربراہ راجہ حسنین جاوید نے کہا ہے کہ چین کی سالانہ تجارت اور برآمدات کا حجم 10 ارب ٹن ہے۔ اور اگر اس کا صرف 10 فیصد حصہ بھی سی پیک کے ذریعے کیا جائے تو اس کے لئے ہمیں 50تا 60 ہزار ٹرکوں کی ضرورت ہوگی جو اوسطاً 75 میٹرک ٹن تجارتی سامان /فی ٹرک کی نقل و حمل میں استعمال ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ریپئر اور مینٹی نینس کے علاوہ تین لاکھ سے زائد ڈرائیوروں اور دیگر عملے کے لئے بھی روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک جامع منصوبہ ہے اور ہمیں اس کے لئے ہر حوالے سے تیاری کرنی چاہئے تاکہ منصوبہ سے حقیقی طور پر استفادہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کا شعبہ قومی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے جس کے لئے شعبہ کو اپنی پیداواری صلاحیتوں میں عالمی معیار کے مطابق بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے بھی استفادہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمیڈا شعبہ کی ترقی اور استعداد کار میں اضافہ کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت تربیتی پروگرام منعقد کررہا ہے تاکہ سی پیک منصوبہ سے خاطر خواہ استفادہ حاصل کرکے قومی معیشت کی ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔