مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فورسزکے اہلکار شہریوں کو اشیائے ضروریہ کی خریداری سے محروم رکھنے کیلئے دکانداروں کو چھ بجے کے بعد دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دیتے

جمعہ 12 اگست 2016 11:55

سرینگر۔ 12 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اگست۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی ، پولیس اور سپیشل ٹاسک فورس کے اہلکار شہریوں کو اشیائے ضروریہ کی خریداری سے محروم رکھنے کیلئے مختلف قصبوں میں دکانداروں کو شام چھ بجے کے بعد دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دیتے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوپور کے شہریوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ دکاندار جونہی شام کے بعد دکانیں کھولنا شروع کر دیتے ہیں تو بھارتی فورسز کے اہلکاروں انہیں اور گاہکوں کو مار پیٹ کا نشانہ بنانا شروع کر دیتے ہیں۔

ایک شہری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بھارتی فوجی، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور سپیشل ٹاسک فورس کے اہلکار ٹھیک چھ بجے بازار وں میں پہنچ جاتے ہیں اور دکانداروں کو دکانیں کھلنے سے زبردستی روک دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دکاندوروں کو اس وجہ سے غیض و غضب کا نشانہ بنایا جاتا ہے کیونکہ وہ حریت قیادت کی طرف سے جاری کردہ احتجاجی پروگرام پر بھر پور عمل کرتے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ فورسز اہلکار بازاروں میں خریداری کے لیے آنے والے شہریوں خاص طور پر نوجوانوں کو بھی وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں واصف نبی، بشیر احمد وانی، غلام حسن اور فردوس احمد نامی نوجوانوں کو اس قدر مارا پیٹا گیا کہ انہیں ہسپتال داخل کرانا پڑا۔ یاد رہے کہ حریت قیادت نے دکانداروں کو ہدایت کر رکھی ہے کہ وہ دن بھر کی ہڑتال کے بعد شام چھ بجے کے بعدرات گئے تک دکانیں کھلی رکھا کریں تاکہ لوگ روز مرہ ضرویات کی خریداری کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :