بائیو سلری کو بطور نامیاتی کھاد استعمال کرکے زمین کی ز رخیزی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے،ماہرین زراعت

جمعہ 12 اگست 2016 14:34

فیصل آباد۔12 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اگست۔2016ء)بائیو سلری کو بطور نامیاتی کھاد استعمال کرکے زمین کی ذرخیزی اور فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے جبکہ 25مکعب میٹر بائیو گیس پلانٹ سے سالانہ 9780کلوگرام بائیو سلری حاصل ہو سکتی ہے جس میں 76کلوگرام نائٹروجن ، 96کلوگرام فاسفورس ،107کلوگرام پوٹاشیم، 37کلوگرام آئرن،5کلوگرام میگنیز ، 1437گرام زنک اور 469گرام تانبا کے علاوہ دوسرے اجزائے صغیرہ بھی قلیل مقدار پائے جاتے ہیں۔

ماہرین زراعت نے بتایا کہ حکومتی ہدایات کی روشنی میں زرعی ٹیوب ویلوں کو بائیو گیس پر منتقل کرنے کے مفید نتائج حاصل ہوں گے۔انہوں نے بتایاکہ ڈیزل ٹیوب ویلوں کو بائیو گیس پر منتقل کرنے اور بائیو گیس پلانٹس کی تنصیب سے کاشتکاروں کو مالی فائدہ ہوگا اور زرعی شعبہ پراس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ بائیو گیس پلانٹ سے نکلنے والی اعلیٰ معیار کی نامیاتی کھاد ”بائیوسلری“کے استعمال سے فصلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں30فیصد تک اضافہ اور کیمیائی کھادوں کے اخراجات میں 50فیصد تک بچت ہوگی۔

انہوں نے بتایاکہ بائیو سلری سے مرادگوبر اور پانی کا وہ مکسچر ہے جو بائیو گیس بننے کے بائیو گیس پلانٹ سے گزر کر خارج ہوتا ہے ۔انہوں نے بتایاکہ بائیو گیس پلانٹ کو پختہ نالی کے ذریعے پانی کے کھال سے ملا کر بائیو سلری کو فصلوں میں استعمال کرنے سے پودوں کو اس میں موجود نامیاتی اجزاء براہ راست حاصل ہوجاتے ہیں جس سے ان کی بڑھوتری میں اضافہ ہوجاتاہے اور مختلف فصلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں 30فیصد تک اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔