ایران کے سائنسدانوں نے مٹی کے مہین ذرات سے مضبوط کاغذ تیار کرلیا
جمعہ 12 اگست 2016 14:37
تہران ۔ 12 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اگست۔2016ء) ایران کے سائنسدانوں نے مٹی کے مہین ذرات سے مضبوط کاغذ تیار کرلیا۔ ایران نینو ٹیکنالوجی انیشی ایٹیو کونسل( آئی این آئی سی) سے جاری بیان کے مطابق کاغذ کی میکانکی قوت کو بڑھانے کے نظریہ کے تحت ایرانی سائنسدانوں نے مٹی کے نینو پارٹیکلز(مہین ذرات) سے تیارکیا ہے۔
(جاری ہے)
مٹی سے حاصل ذرات کو کاغذ سازی کے عمل میں شامل کرنے سے کاغذ کی قوت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور ایسے کاغذ ماحول دوست ہوگئے ہیں۔ اس تحقیق کے دوران دو طرح کے کاغذوں کو بنایا گیا ایک وہ جو ویسٹ پیپرباکس کاغذ اور دوسرا این سی سی نامی کاغذ ہے۔ نئے عمل سے کاغذ کی مضبوطی میں 5 سطح کا اضافہ ہوا ہے جس سے کاغذ جلدی پھٹنے سے محفوظ رہتا ہے۔
متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
-
بنگلہ دیش ، شدید گرمی کے باعث ہزاروں سکول بند ، تین کروڑ تیس لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
-
ارجنٹائن کا انٹرپول سے ایرانی وزیر داخلہ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.