جب تک حکمران ،وکیل ،مولانا ،سیاستدانوں سمیت سب اجتماعی طور پر سچ نہیں بولیں گے اس وقت تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے ، امریکہ اپنی بقا کیلئے فوری دنیا پر جنگ مسلط کرنا چا ہتا ہے، انسداد دہشت گردی کے نام پر لڑی جانیوالی جنگ دراصل فروغ دہشت گردی کی جنگ ہے ،کولیشن سپورٹ فنڈ کے ذریعے امریکہ ہمیں اپنی مفادات کیلئے استعمال کررہاہے

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانامحمدخان شیرانی کا سانحہ کوئٹہ کے شہدا کی فاتحہ خوانی کے موقع پر وکلا سے اظہار خیال

جمعہ 12 اگست 2016 16:37

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما واسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانامحمدخان شیرانی نے کہاہے کہ جب تک حکمران ،وکیل ،مولانا ،سیاست دان سمیت سب اجتماعی طور پر سچ نہیں بولیں گے اس وقت تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے، امریکہ اپنی بقا کیلئے فوری دنیا پر جنگ مسلط کرنا چا ہتا ہے، انسداد دہشت گردی کے نام پر لڑی جانیوالی جنگ دراصل فروغ دہشت گردی کی جنگ ہے ،کولیشن سپورٹ فنڈ کے ذریعے امریکہ ہمیں اپنی مفادات کیلئے استعمال کررہاہے ۔

وہ بلوچستان ہائی کورٹ بار روم میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء کی فاتحہ خوانی کے موقع پر وکلا سے اظہار خیال کررہے تھے ۔مولانامحمدخان شیرانی کاکہناتھاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ایک فلاحی ریاست کی بجائے سیکورٹی ریاست ہے۔

(جاری ہے)

1945میں دوسری جنگ عظیم جب ایک فریق کی شکست پر منتج ہوئی تو مغربی اقوام نے دنیا میں براہ راست حکمرانی کی بجائے بلواسطہ حکومت کرنے کافیصلہ کیا ۔

وہ بھی قومی حکومتوں کے ذریعے ،انہوں نے کہاکہ ہماری موجودہ اسٹیبلشمنٹ عوام کی نہیں بلکہ استعماری قوتوں کی خادم ہے یہی پالیسی اس وقت مغربی دنیا نے تشکیل دی تھی کہ ہر ملک کی اسٹیلبشمنٹ خطے کی عوام کی مفادات کی بجائے ان کے مفادات کامحافظ ہوگی ،سچ یہ ہے کہ ہمارا اسٹیبلشمنٹ 1763میں تشکیل دیاجاچکاہے جبکہ یہ ملک 1947میں بناہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس ملک کااسٹیبلشمنٹ 2سو سال بڑا ہے ۔

ہمیشہ چھوٹا بڑے کی خدمت کرتاہے۔انہوں نے کہاکہ سیٹو،سینٹو اور نیٹو جیسے علاقائی اتحاد کی تشکیل کا مقصد سویت یونین اورمارکس ازم کو ہدف بناناتھاآج جوخون ریزی ہمیں نظرآرہی ہے۔ اس کا پول فوری دنیا پر کھل چکاہے کیونکہ پینٹا گون کی منظر عام پر آنیوالی خفیہ دستاویزات سے یہ بات ظاہر ہوچکی ہے کہ امریکہ اپنی بقا کیلئے فوری دنیا پر انسداد دہشت گردی کے نام سے جنگ مسلط کریگا جو اس وقت جاری ہے ۔

یہ انسداد دہشت گردی کی جنگ نہیں بلکہ فروغ دہشت گردی کا جنگ ہے اور ہم کولیشن سپورٹ فنڈ کے ذریعے اس میں امریکی مفادات کیلئے استعمال ہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ معاشرے کے ہرطبقے سے تعلق رکھنے والے افراد چاہے وہ وکیل ہے ،صحافی ہے ،سیاسی ہے ،حکمران ہے یا پھر مولوی سب کو اجتماعی طور پر سچ بولنا ہوگا۔ اگر ہم نے حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سچ نہیں بولا تو پھر اسی طرح لاشیں اٹھاتے رہینگے ۔

متعلقہ عنوان :