مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی آواز کچلنے کیلئے بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ،کشمیریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا گیا،مساجد کو تالے لگا دیئے گئے ، ریاستی اسمبلی کے رکن انجینئر راشد اور کارکن گرفتار، سید علی گیلانی اور میر واعظ فاروق نظر بند،کرفیو کے باعث لاکھوں کشمیری فاقے کاٹنے پر مجبور،حریت رہنماؤں نے ہڑتال کی کال 18 اگست تک بڑھا کر ریفرنڈم مارچ کی اپیل کردی

جمعہ 12 اگست 2016 16:37

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) بھارت کشمیریوں کے عوامی مظاہروں سے بوکھلا گیا ، احتجاجی ریلیوں کے خوف سے شہریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا ، مسجدوں پر تالے لگا دیئے گئے ،بھارتی فورسز نے ریاستی اسمبلی کے رکن انجنیئر راشد اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا جبکہ حریت رہنما سید علی گیلانی اور میر واعظ فاروق سمیت دیگر کو نظر بندکردیا گیا ،35ویں روز بھی کرفیو میں کوئی نرمی نہیں کی گئی جس کے باعث لاکھوں کشمیری فاقے کاٹنے پر مجبور ہیں جبکہ حریت رہنماں نے ہڑتال کی کال 18 اگست تک بڑھا کر ریفرنڈم مارچ کی اپیل کردی ،دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھی پاکستان کا یوم آزادی بھرپور انداز میں منانے کی تیاریاں جا ری ہیں، آزادی کے متوالوں نے 14 اگست کو پاکستانی پرچم لہرانے کیلیے 25مقامات کا چناؤ کرلیا،بھنک پڑتے ہی بھارتی اداروں میں کھلبلی مچ گئی، انٹیلی جنس اداروں نے وزارت داخلہ کو الرٹ کردیا،تقریبات روکنے کیلیے کوششیں شروع کردی گئیں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی آواز کچلنے کے لیے بھارت اوچھے ہتکھنڈوں پر اتر آیا ۔احتجاجی ریلیوں کے خوف سے شہریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا ۔ سری نگر کی جامع مسجد سمیت تمام بڑی مساجد پر زبردستی تالے لگا دیئے گئے ۔ قابض افواج نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے رکن انجنیئر راشد اور کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا۔

حریت رہنما سید علی گیلانی اور میر واعظ فاروق سمیت دیگر کو نظر بندکردیا گیا۔مقبوضہوادی میں35ویں روز بھی کرفیو میں کوئی نرمی نہیں کی گئی جس کے باعث لاکھوں کشمیری فاقے کاٹنے پر مجبور ہیں جبکہ حریت رہنماں نے ہڑتال کی کال 18 اگست تک بڑھا کر ریفرنڈم مارچ کی اپیل کردی جبکہ ہفتہ اور اتوارکوسری نگرکیلال چوک تک ریفرنڈم مارچ کی اپیل کی ہے ۔

سرینگر، کپواڑہ، بٹ گام ،سوپور، ہندواڑہ سمیت دیگر اضلاع میں کرفیو برقرار ہے۔کرفیو کے باعث مقبوضہ وادی میں اشیا خوردونوش کی قلت سے لاکھوں کشمیری فاقے کاٹنے پر مجبورہیں۔خوراک اور ادویات کیلئے باہر نکلنے والی خواتین، بچوں اور بزرگوں سے قابض فوج کی جانب سے مسلسل بدتمیزی کی جارہی ہے۔۔اس سے قبل حریت کانفرنس کی اپیل پر ہزاروں کشمیری نوجوان کرفیو کی پرواہ کئے بغیر گھروں سے باہر نکل آئے۔

مظاہرین اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں،،فائرنگ، لاٹھی چارج اور شیلنگ میں متعدد زخمی، سیکڑوں متاثر ہ ہوئے ہیں ۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھی پاکستان کا یوم آزادی بھرپور انداز میں منانے کی تیاریاں جا ری ہیں ۔ آزادی کے متوالوں نے 14 اگست کو پاکستانی پرچم لہرانے کیلیے 25مقامات کا چناو کرلیا۔بھنک پڑتے ہی بھارتی اداروں میں کھلبلی مچ گئی۔ انٹیلی جنس اداروں نے وزارت داخلہ کو الرٹ کردیا۔تقریبات روکنے کیلیے کوششیں شروع کردی گئیں۔تقریبات روکنے کیلئے اعلی حکام کا اجلاس بھی ہوا ۔