بھارتی روایتی ہٹ دھرمی اور الزام تراشی کاسلسلہ جاری ، مودی نے آزاد کشمیر کوبھارت کا حصہ قرار دیدیا

مقبوضہ کشمیر میں جاری بدامنی کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے ،حکومت مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کے خاتمے کیلئے آزاد کشمیر کے عوام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کرے گی، جموں وکشمیر میں کشیدگی کی جڑیں پاکستان کی طرف سے حمایت یافتہ سرحد پار دہشتگردی میں پوشیدہ ہیں، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ، جموں وکشمیر کے عوام کا اعتماد ضرور جیتیں گے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 12 اگست 2016 20:17

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے آزاد کشمیر کوبھارت کا حصہ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بدامنی کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے ،حکومت مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کے خاتمے کیلئے آزاد کشمیر کے عوام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کرے گی، مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کی جڑیں پاکستان کی طرف سے حمایت یافتہ سرحد پار دہشتگردی میں پوشیدہ ہیں ملک کی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا لیکن ہم جموں وکشمیر کے عوام کا اعتماد ضرور جیتیں گے۔

جمعہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق کشمیر کے حوالے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہاکہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر بھی جموں وکشمیر کا حصہ ہے حکومت مقبوضہ کشمیر میں بدامنی کی موجودہ صورتحال کا حل نکالنے کیلئے آزاد کشمیر کے عوام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کرے گی ۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھاکہ جب ہم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ بلائی ہے تو ہمیں دیگرممالک یا مقامات پر رہنے والے آزاد کشمیر کے لوگوں کو بھی شامل کرنا چاہیے کیونکہ آزاد کشمیر بھی بھارت کا حصہ ہے ۔

مودی کا مزید کہنا تھاکہ ملک کی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا لیکن ہم جموں وکشمیر کے عوام کا اعتماد ضرور جیتیں گے ۔بھارتی وزیراعظم نے الزام لگایا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کی جڑیں پاکستان کی طرف سے حمایت یافتہ سرحد پار دہشتگردی میں پوشیدہ ہیں ۔دہشتگردی کشمیر میں کشیدگی کی بنیاد ہے اور ایک پڑوسی ملک کی جانب سے اسکی حمایت کی جارہی ہے ۔

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی زیر صدارت مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کے حوالے سے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس میں نگریس ،بائین بازو کی جماعتوں سماج وادی پارٹی ،راشٹریہ جنتا دل،بہوجن سماج پارٹی ،ترنمول کانگریس ،اکالی دل اور دیگر جماعتوں نے شرکت کی۔بھارتی اپوزیشن جماعتوں میں مقبوضہ کشمیر میں بدامنی کی صورتحال پرخاموش رہنے پر وزیراعظم نریندرمودی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد وزیراعظم نے کل جماعتی کانفرنس طلب کی تھی ۔

دریں اثناء لوک سبھا نے مقبوضہ کشمیر میں جاری پرتشدد واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع،طویل کرفیو پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ایک متفقہ قرارداد منظورکرلی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے اتحاد،سالمیت اور قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا ۔کانفرنس کے بعد بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے اجلاس کے شرکاء پر زور دیا ہے کہ آزاد کشمیر اور بلوچستان میں پاکستان کے مظالم کو بے نقاب کیا جائے ۔انکا کہنا تھاکہ اے پی سی میں جماعتوں کی طرف سے دی گئی تمام تجاویز پر غور کیا جائے گا۔کانفرنس میں تمام جماعتوں نے ایک آواز میں اور صحیح نیت کے ساتھ اپنے خدشات پیش کیے۔