لاہور،سروسزہسپتال میں ڈاکٹرپرمبینہ تشددکیخلاف ینگ ڈاکٹرزکی جانب سے اوپی ڈی بند

رات قیدی کاچیک اپ کرانے کیلئے آئے پولیس اہلکاروں نے ڈاکٹرپرتشددکیا،ایم ایس نے پولیس کاساتھ دیتے ہوئے معاملہ کودباناچاہالیکن خاموش نہیں بیٹھیں گے،ایم ایس کواستعفیٰ دیناپڑے گا،ینگ ڈاکٹرزکاموٴقف

جمعہ 12 اگست 2016 21:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 اگست ۔2016ء) سروسز ہسپتال میں ڈاکٹر پر مبینہ تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے او پی ڈی بند کردی اور پولیس گردی کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے۔سروسز ہسپتال میں بدھ کی رات تقریباً 2بجے کے قریب قیدی کا چیک اپ کرانے کیلئے آئے پولیس اہلکاروں نے ڈاکٹر عمر وڑائچ کو نہ صرف گالیاں بھی دیں بلکہ ان پر تشدد بھی کیا۔

اسکی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ ڈاکٹر نے انہیں خواتین کے وارڈ میں بیٹھنے سے منع کیا تھا۔جس پر پولیس نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر ز کا کہنا تھا کہ ایم ایس نے پولیس کا ساتھ دیتے ہوئے معاملہ کو دبانا چاہا لیکن ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ایم ایس کو مستعفی ہونا پڑے گا ، حکومت ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے گارڈز مہیا کرے۔ وائی ڈی اے سروسز ہسپتال نے گزشتہ روز پرنسپل سے بات کرنے اور اپنے مطالبات سامنے رکھنے کے لئے یہ احتجاجی مظاہرہ کیا، لیکن پرنسپل اور ایم ایس دونوں ہسپتال سے غیر حاضر ہیں، ڈاکٹرز نے احتجاجاً او پی ڈی بند کردی ہے لیکن او پی ڈی کے مریضوں کو ایمر جنسی میں دیکھا جارہا ہے جبکہ کل دوبارہ احتجاج کیا جائے گا۔

دوسری جانب سٹار ایشیاء نیوز کو ڈاکٹر پر تشددکی فوٹیج بھی موصول ہوگئی ہے۔

متعلقہ عنوان :