پاکستان سمیت آزادکشمیر میں 14اگست یوم آزای جوش و جزبہ ،عقیدت سے منایا جائیگا، 15اگست بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ منایا کے طور پر منایا جائیگا

ہفتہ 13 اگست 2016 13:45

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اگست ۔2016ء) پاکستان کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی طرح ریاست جموں وکشمیرکے دونوں اطراف وطن عزیز اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کا69واں یوم آزادی14 اگست کو انتہائی عقیدت و احترام قومی جوش و جذبے جبکہ 15 اگست بھارت کا یوم جمہوریہ بطور یوم سیاہ منانے کی تیاریاں اورجملہ انتظامات مکمل کر لیے گے ۔

صبح کا آغاز نماز فجر کے بعد مساجد شریف میں قرآن خوانی ،پاکستان کی سلامتی ،کشمیر کی آزادی اور امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کے لئے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔ دارالحکومت مظفرآباد سمیت تمام ضلعی ،تحصیل ،سٹی مقامات پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والی شاہراؤں کو سبز ہلالی جھنڈوں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال سمیت قومی ہیروز کی قد آور تصویروں اور رنگ برنگی جھنڈیوں سے دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

14 اگست کو جشن آزادی پاکستان کی رنگا رنگ تقاریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے پاکستان کے قومی ترانوں اور ملی نغموں کی آوازسے کشمیر کی فضاء گونج اٹھی ۔گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید میر نے کہا ہیکہ 14 اگست جشن آزادی پاکستان دراصل تحریک آزادی کشمیر کی لازوال لہو رنگ ،پرامن جمہوری جد وجہد کا نشان منزل ہے ۔

پوری قوم سیاسی، نظریاتی سوچ وفکر سے مبرا ہو کر اس تجدید کا عہد کرے گی کہ وہ مضبوط ،خوشحال ،جمہوری پاکستان کے ناقابل تسخیر دفاع ،مضبوط وفاق، دہشت گردی ،انتہا پسندی کے خاتمہ اور امن استحکام کے لئے اپنی بہادر افواج پاکستان سے مل کر خون کا آخری قطرہ نچھاور کرنا اعزاز تصور کرے گی۔ انہوں نے کہا 15 اگست بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر اہل کشمیر پاکستانی عوام سے مل کر یوم سیاہ منا کر اقوام متحدہ ، یورپی یونین، او آئی سی سمیت بااثر ممالک انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی پر مبذول کروائی جائے گی۔

شوکت جاوید میر نے کہا کہ بھارت نے لاکھوں کی تعداد میں کشمیری عوام کو قتل کر کے اپنے آپ کو دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک ثابت کر رکھا ہے اور گزشتہ ایک ماہ سات دنوں میں 70 سے زائد نہتے کشمیریوں کی شہادتیں ہزاروں کو زخمی کرنے اور سینکڑوں کو قوت بینائی سے محروم اور حریت رہنماؤں کو گرفتار کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی عالمی قوانین کی پابندی کا قائل نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ کے دوران اشتعال انگیز تقاریر پاکستان کے خلاف جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں عالمی امن کے لئے کھلا چیلنج ہیں بلوچستان ،کراچی اور کشمیر میں بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“کی خون ریز کاروائیوں کے شواہد پاکستان نے عالمی سطح پر پیش کر دئیے ہیں اس کے بعد ان کی خاموشی قاتل کو منصف بنانے کے مترادف ہے ۔

شوکت جاوید میر نے مذید کہا کہ کوئٹہ سے پکڑے جانے والے بھارتی جاسوس کلبوشن یادو کی گرفتاری اور نیٹ ورک کی بے نقابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اس نے غیر اعلانیہ جنگ مسلط کر رکھی ہے اور حال ہی میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے مشن کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت نہ دے کر بھارت نے ایک بار پھر اپنی بنیاد پرستی اور منہ زوری ثابت کر دی ہے لہذا 14 اگست کو پاکستان کا جشن آزادی قومی یکجہتی سے منانا ہر مرد و زن پر جس طرح فرض ہے اسی طرح 15 اگست بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر بے مثال اتحاد و اتفاق ،مظلوم نہتے کشمیریوں کے لئے تازہ آکسیجن کی مانند ہوگا۔