کراچی،احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم و دیگر کیخلاف جے جے وی ایل17ارب کرپشن ریفرنس کی سماعت

ہفتہ 13 اگست 2016 15:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اگست ۔2016ء) کراچی احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم اور دیگر کے خلاف جے جے وی ایل17ارب کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک کیس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی گئی۔ہفتہ کواحتساب عدالت کراچی میں ڈاکٹرعاصم اور دیگر کے 17 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔ ڈاکٹرعاصم کو عدالت پہنچایا گیا تو وہ شدید بیمار نظر آئے اور لاٹھی کے سہارے چلتے ہوئے عدالت میں داخل ہوئے ۔

ان کی کمر پر بیلٹ بندھا ہوا تھا ۔ دوران سماعت عدالت میں ملزمان کے وکلا کی جانب سے بتایاگیا کہ نیب کی جانب سے ہمیں دستاویزات کی نقول فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ عدالت میں نیب کے وکیل نے کہا کہ ملزمان کو تمام دستاویزات کی نقول فراہم کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

نیب کے پاس جو دستاویزات تھیں وہ فراہم کردی گئی ہیں مزید کوئی دستاویزات نہیں ہیں جبکہ عدالت میں ملزم بشارت مرزا اور اقبال زید احمد کی غیر حاضری سے متعلق درخواست دی گئی کہ ملزم بشارت مرزا بیماری کی وجہ سے نہیں آسکتے جبکہ اقبال اے زیڈ ملک سے باہر ہیں۔

عدالت نے درخواست منظور کرلی، عدالت میں ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ میری فزیوتھراپی روک دی گئی ہے ، شاید ڈاکٹر خوفزدہ ہوگئے ہیں۔ مجھے کہا گیا ہے کہ عدالت کا حکم ہے جس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے کسی کو نہیں روکا ۔ ڈاکٹر اپنے طور پر پریشان کر رہے ہوں گے ۔ ڈاکٹر عاصم نے عدالت سے کہا کہ آپ حکم جاری کر دیں جس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے روکا نہیں تو آرڈر کیوں کریں ۔

عدالت نے ڈاکٹر کو 16 اگست کو طلب کرلیا، عدالت نے وکلا کی جانب سے بتایاگیا کہ سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواستوں سے متعلق فیصلہ آنا ہے ابھی عدالت فرد جرم عائد نہ کرے۔ عدالت نے وکلا کی درخواست پر دلائل سننے کیلئے 27 اگست تک سماعت ملتوی کردی ۔احاطہ عدالت میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ جو چوہدری نثار کا ظرف ہے انہوں نے کہا کہ لیکن مجھے کسی کی سفارش کی ضرورت نہیں ہے ۔ میں جوبھی ریلیف مانگوں گا عدالتوں سے مانگوں گا، مجھے عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔ میں سیاسی کارکن ہوں اور پیپلزپارٹی سے وابستہ ہوں۔ سب جانتے ہیں کہ مجھے علاج کی سہولت کیوں نہیں دی جارہی ہے۔