فرانسیسی ہفتہ وارجریدہ چارلی ایبڈوایک بار پھر دھمکیوں کی زد میں آگیا،تحقیقات شروع

ہفتہ 13 اگست 2016 16:07

فرانسیسی ہفتہ وارجریدہ چارلی ایبڈوایک بار پھر دھمکیوں کی زد میں آگیا،تحقیقات ..

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 اگست ۔2016ء)ناموس رسالت کے خلاف خاکے شائع کرنے والے فرانسیسی ہفتہ وار جریدے ”چارلی ایبڈو“ کو حال ہی میں حملے کی دھمکیاں ملنے کے بعد فرانسیسی عدلیہ نے نئی تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ مذکورہ جریدے کے دفتر کو 25 جنوری 2015 کو حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔"چارلی ایبڈو" جریدے کی جانب سے جمعرات کے روز شکایت جمع کرائی گئی تھی کہ اسے فیس بک پر پیج کے ذریعے "دھمکیاں" موصول ہو رہی ہیں۔

عدالتی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ پیرس میں استغاثہ نے تحریری شکل میں قتل کی دھمکیوں کے حوالے سے ابتدائی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ تحقیقات میں جولائی اور اگست میں موصول ہونے والی درجنوں پیغامات کو شامل کیا جائے گا۔جریدے کے ایک ذمہ دار کے مطابق دھمکیوں کا سلسلہ جولائی کے وسط سے شروع ہوا تاہم دیگر دھمکیاں منگل کے روز ریکارڈ میں آئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں یاد دہانی کرائی کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ جریدے کی جانب سے شکایت پیش کی گئی ہے۔"چارلی ایبڈو" جریدے نے منگل کے روز فیس بک پیج پر اپنے دس اگست کے شمارے کا سرورق پوسٹ کیا تھا جس میں ایک کارٹون میں ایک داڑھی والے شخص اور ایک نقاب پوش عورت کو ساحل سمندر پر برہنہ حالت میں دوڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس کے ساتھ تحریر عبارت ہے کہ " اے مسلمانوں... خود کو آزاد کرا۔

ذمہ دار کے مطابق دھمکیوں ، سب و شتم اور نسل پرستانہ بیانات کو نظر انداز کر دینا ممکن نہیں ہے بالخصوص دس اگست کو دی گئیں قتل کی دھمکیاں جن میں انہوں نے کہا ہے کہ حملہ بیس روز بعد کیا جائے گا۔ہفتہ وار جریدے کے ایڈیٹوریل ممبران جنوری 2015 میں ہونے والے حملے کے بعد سے ابھی تک شدید سکیورٹی اقدامات کے تحت ہیں۔ اس حملے میں ایڈیٹوریل کے 8 ممبران سمیت کل 12 افراد مارے گئے تھے۔