حریت رہنماؤں نے بھارتی مظالم کے خلاف ہڑتال میں 18 اگست تک توسیع کردی ‘15 اگست کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

ہفتہ 13 اگست 2016 16:15

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اگست ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر کی عوام اپنے حق خود ارادیت کیلئے ہفتہ کو وادی میں کرفیو کے باوجود ریفرنڈم مارچ کیلئے کشمیری سڑکوں پر نکل آئے ‘ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید دو کشمیری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ‘ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ‘ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 35 ویں روز بھی کرفیو نافذ ہونے کے باوجود عوام کی جانب سے ریاست بھر میں حق خود ارادیت کے لئے ریفرنڈم مارچ شروع کر دیابھارتی فورسز نے کلگام کے علاقے میں بھارت مخالف مظاہرین پر فائرنگ کر کے مزید ایک کشمیری کو شہید کردیا قابض فوج کی فائرنگ سے 2 اگست کو زخمی ہونے والا سہیل وانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

(جاری ہے)

بھارتی فوج نے ریفرنڈم مارچ کے لئے ریلی کی قیادت کرنے پر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو حراست میں لے لیا۔ اس کے علاوہ بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ادارے این ایچ سی آر کو مقبوضہ وادی میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ دوسری جانب حریت رہنماوٴں نے بھارتی مظالم کے خلاف ہڑتال میں 18 اگست تک توسیع کرتے ہوئے 15 اگست کو مقبوضہ وادی سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کے نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں بھارتی فوج کی بربریت کے نتیجے میں اب تک 74 سے زائد کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ قابض فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے سیکڑوں کشمیری اپنی بینائیوں سے محروم ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :