اسمبلی میں چیخ وپکار گروپ عوامی مسائل کوحل کی طرف لیجانے کے بجائے پس پشت ڈالنا چاہتا ہے ، چکوال میں مقیم شمالی وزیرستان کے شہریوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے گا،ہراساں کرنے والے نادرا اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت حکام کی غیر حاضری کا علم نہیں تھا ،اس پر تحقیقات ہوں گی، وزارت کے افسران کے خلاف کاروائی بھی ہو گی ،نائن زیروسے لائسنس یافتہ اسلحہ کی واپسی کے حوالے سے سندھ حکومت اور اداروں سے بات چیت کی جائیگی ، ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے عدالتی تحقیقات کا حکم دیا تھا ،وفاقی سیکرٹری داخلہ نے چیف سیکرٹری سندھ کو پیغام دیاتھامگر جواب دیا گیا کہ وہ اس پر عدالتی تحقیقات نہیں کر سکتے ، عدالتی تحقیقات وفاقی حکومت بھی نہیں کر سکتی ،پسماندہ علاقوں میں خواتین کے شناختی کارڈ بنانے کے لئے خواتین ڈیسک بنائیں ، پاکستان نے 40سے 45سال تک افغان مہاجرین کی مہمان نواز ی کی ، بعض افغان مہاجرین نے غیر قانونی طریقے سے شناختی کارڈ حاصل کئے ، تمام افغان مہاجرین بھی غلط نہیں ، کچھ جرائم پیشہ افراد اس میں شامل ہو گئے ، اس حوالے سے پالیسی بنائی جائے گی

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کاقومی اسمبلی میں ارکان کی جانب سے عوامی اہمیت کے اٹھائے جانے والے سوالات پر جواب

پیر 15 اگست 2016 23:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اسمبلی میں چیخ وپکار گروپ عوامی مسائل کوحل کی طرف لیجانے کے بجائے پس پشت ڈالنا چاہتا ہے ، چکوال میں مقیم شمالی وزیرستان کے شہریوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے گاہراساں کرنے والے نادرا اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت حکام کی غیر حاضری کا علم نہیں تھا اور اس پر تحقیقات ہوں گی اور وزارت کے افسران کے خلاف کاروائی بھی ہو گی ۔

نائن زیروسے لائسنس یافتہ اسلحہ کی واپسی کے حوالے سے سندھ حکومت اور اداروں سے بات چیت کی جائیگی ۔ ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے عدالتی تحقیقات کا حکم دیا تھا اوروفاقی سیکرٹری داخلہ نے چیف سیکرٹری سندھ کو پیغام دیاتھامگر جواب دیا گیا کہ وہ اس پر عدالتی تحقیقات نہیں کر سکتے ۔

(جاری ہے)

عدالتی تحقیقات وفاقی حکومت بھی نہیں کر سکتی ۔ پسماندہ علاقوں میں خواتین کے شناختی کارڈ بنانے کے لئے خواتین ڈیسک بنائیں گے اور ان کو جلد شناختی کارڈ ملیں گے اور پاسپورٹ بھی ملیں گے پاکستان نے 40سے 45سال تک افغان مہاجرین کی مہمان نواز ی کی ہے جس ملک میں کسی کو مہاجر کا اسٹیٹس ملتا ہے تو وہ مہاجر کیمپ میں رہے گا مگر افغان مہاجرین اب پاکستان کی آبادی میں شامل ہو گئے ہیں اور کچھ لوگوں نے غیر قانونی طریقے سے شناختی کارڈ حاصل کئے اور تمام افغان مہاجرین بھی غلط نہیں ہیں کچھ جرائم پیشہ افراد اس میں شامل ہو گئے ہیں اور اس حوالے سے پالیسی بنائی جائے گی۔

وہ پیر کو قومی اسمبلی میں ارکان کی جانب سے عوامی اہمیت کے اٹھائے جانے والے معاملات پر جواب دے رہے تھے ۔اجلاس میں نکتہ اعتراض پر تحریک انصاف کے رکن اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں کو درپیش مسائل پر سرتاج عزیز نے جواب دینے کا کہا تھا اور دفتر خارجہ سے سوال پوچھا جاتا ہے مگر وہ جواب نہیں دیتے ۔اسمبلی نے 10روز میں جواب طلب کیا تھا مگر ابھی تک جواب نہیں آیا ۔

شاہدہ رحمانی نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سکولوں میں 55کروڑ روپے کی مرغیاں پالنے کے لئے دے رہے ہیں جو ایک مضحکہ خیز بات ہے ۔ مولانا امیر زمان نے کہا کہ لورلائی میں شناتی کارڈز کا مسئلہ ہے اور کئی شناختی کارڈ بلاک کئے گئیہیں اگر وہاں پر غیر ملکی ہیں تو ان کا شناختی کارڈ نہیں بنایا جائے ، مقامی افراد کا شناختی کارڈ بنانے کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے ۔

اگر کسی کا شناختی کارڈ ہیں بن سکتا تو اس حوالے سے آگاہ کر دیا جائے ۔ 200کے لگ بھگ کیسز میرے پاس موجود ہیں ۔ ایم کیو ایم کے ایس اے اقبال قادری نے کہا کہ این اے 241میں شناختی کارڈ کا ایک آفس ہے اور چیئرمین نادرا کو دو نئے دفاتر کھولنے کے حوالے سے خط لکھا تھا اور جنوری مٰن خط لکھا تھا مگر ابھی تک ایک بھی دفتر نہیں کھولا ۔ پہلے وہاں دو موبائل نادرا وین موجود تھیں مگر اب ایک کر دی گئی ہے ۔

وزیرداخلہ چوہدر نثار علی خان نے کہا کہ اسمبلی میں کہا تھا کہ شناختی کارڈ کے حوالے سے مسائل ہے اور ممبرکے نادرا کے چکر لگانے سے بہتر ہے کہ ایک پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی جائے اور ایک مہم شروع کی گئی جو جعلی شناختی کارڈ کے خلاف تھی اور اس میں پاکستانی اور مقامی لوگوں کے بھی شناختی کارڈ بلاک ہوئے اور پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے اس مسئلہ کو حل کیا جاتا ہے ۔

کویت کے حوالے سے سینیٹ میں سوال اٹھایا گیا تھا کہ ان کے پارلیمنٹ کے ممبران کو ویزہ جاری کیا جاتا ہے مگر پاکستانی ممبران پارلیمنٹ کو ویزہ نہیں دیا جارہا ہے جس پر ایکشن لیا گیا اور کویت سے معاہدہ ہی منسوخ کر دیا گیا ۔ کراچی میں تین میگا سینٹرز قائم کئے جا رہے ہیں ۔ 69سالوں میں پورے ملک میں92پاسپورٹ آفس تھے اور گزشتہ سال یہ فیصلہ کیا گیا کہ پورے ملک کے ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا اور کراچی کے چھ اضلاع میں پاسپورٹ دفاتر قائم کریں گے۔

الحاج شاہ جی گل آفریدی نے کہ اکہ افغان مہاجرین یہاں موجود ہیں اور ان میں اکثر ارب پتی ہیں اور اس کو بیرونی سرمایہ کاری کے طور پر یا پھر ان کو پاکستانی نیشنلٹی دی جائے ۔ صاحبزادہ طارق اﷲ نے کہا کہ پسماندہ علاقوں میں نادرا کی موبائل وین بجھوائی جائیں ۔ مولانا جمال الدین نے کہا کہ چکوال چوآسیدان شاہ میں شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے افراد کو نادرا کی جانب سے تنگ کیا جا رہا ہے اور ان لوگوں کے پاس 1955کا ریکارڈ بھی موجود ہے ۔

نواب یوسف تالپور نے کہا کہ داخلہ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 13ممبرز اور ایک چیئرمین موجود تھے مگر ایک بھی وزارت سے نمائندہ موجود نہیں تھا۔ یہ ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے ۔ شیخ صلاح الدین نے کہا کہ کراچی میں دو سال سے جاری آپریشن مین نائن زیرو پر چھاپا مارا گیا تھا ۔ اس میں لائسنس یافتہ اسلحہ موجود ہے اور حکومت کو وہ اسلحہ ممبران اسمبلی نے اپنی حفاظت کے لئے رکھا تھا اگر حکومت اسلحہ رکھنا چاہتی ہے تو رکھ لے مگر لائسنس منسوخ کرے ۔

130لاپتہ افراد جو کہ ایم کیو ایم کا رکن تھے ان کو بازیاب کرایا جائے ۔ جی جی جمال نے کہا کہ افغان مہاجرین کی 35سال مہمان نوازی کے بعد ہم ان کو ایسے بھیج رہے ہیں جس سے ہمارا امیج خراب ہو رہا ہے اور پشاور کی 40فیصد معاشی مارکیٹ افغانستان سے وابستہ ہے اور میڈیکل ٹورازم اس سے وابستہ ہے اور لوگ وہاں سے طبی سہولیات حاصل کرنے آتے ہیں شیراکبر خان نے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں وزارت ے نمائندے ہی نہیں آتے تو ہم مسائل کسے بتائین گے ۔

بونیر اور مالاکنڈ میں نادرا کے دفاتر قائم کئے جائیں ۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ چیخ وپکار گروپ عوامی مسائل کو ایک طرف رکھ کر عوامی مسائل کو پس پشت ڈالنا چاہتا ہے ۔ چکوال میں شمالی وزیرستان کے شہریوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے گا ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت حکام کی عدم موجودگی کا معلوم نہیں تھا اور اس پر تحقیقات ہوں گی اور وزارت کے افسران کے خلاف کاروائی بھی ہو گی ۔

نائن زیرو میں پکڑے جانے والے اسلحے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ کی واپسی کے حوالے سے سندھ حکومت اور اداروں سے بات چیت ہو گی ۔ لاپتپ افراد کے حوالے سے میں مطمئن نہیں کر سکتا اور مجھے معلوم نہیں تھا کہ لاپتہ افراد کسی دوسری سیاسی جماعت میں شامل ہوگئے ہیں مگر ان میں سے کچھ لوگ اپنے گروں کو چلے گئے ہیں ، ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے عدالتی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور سیکرٹری داخلہ نے صوبائی سیکرٹری کو پیغام دیا مگر چیف سیکرٹری سندھ نے کہا کہ وہ اس پر عدالتی تحقیقات نہیں کر سکتے ۔

عدالتی تحقیقات وفاقی حکومت نہیں کر سکتی ۔ پسماندہ علاقوں میں خواتین کے شناختی کارڈ بنانے کے لئے خواتین ڈیسک بنائیں گے اور ان کو جلد شناختی کارڈ ملیں گے اور پاسپورٹ بھی ملیں گے ۔ افغان مہاجرین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 40سے 45سال تک افغان مہاجرین کی مہمان نواز ی کی ہے جس ملک میں کسی کو مہاجری کا اسٹیٹس ملتا ہے تو وہ مہاجری کیمپ میں رہے گا مگر افغان مہاجرین اب پاکستان کی آبادی میں شامل ہو گئے ہیں اور جن لوگوں نے غیر قانونی طریقے سے شناختی کارڈ حاصل کئے اور تمام افغان مہاجرین بھی غلط نہیں ہیں کچھ جرائم پیشہ افراد اس میں شامل ہو گئے ہیں اور اس حوالے سے پالیسی بنائی جائے گی۔ (م ن+ع ح)