ترک پارلیمنٹ پاکستان کی پارلیمنٹ کی حمایت اور اظہار یکجہتی کو کبھی نہیں بھول سکتی ،پاکستان کی سینیٹ اور قومی اسمبلی نے ترکی کی جمہوریت کی حمایت کیلئے دو متفقہ قرار دادیں منظور کیں ، دونوں ملک ایک خاندان کی طرح ہیں، 1965کی پاک بھارت کی جنگ کے دوران استنبول میں ایک طالب علم رہنما نے پاکستان زندہ باد ریلی کا انعقاد کیا تھا

ترک پارلیمنٹ کے سپیکر اسماعیل کارامان کی پاکستان کے کل جماعتی پارلیمانی وفد سے گفتگو

جمعہ 19 اگست 2016 23:05

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 اگست ۔2016ء) ترکی کی پارلیمنٹ کے سپیکر اسماعیل کارامان نے کہا ہے کہ ترک پارلیمنٹ پاکستان کی پارلیمنٹ کی حمایت اور اظہار یکجہتی کو کبھی نہیں بھول سکتی ،پاکستان کی سینیٹ اور قومی اسمبلی نے ترکی کی جمہوریت کی حمایت کیلئے دو متفقہ قرار دادیں منظور کیں ، دونوں ملک ایک خاندان کی طرح ہیں، 1965کی پاک بھارت کی جنگ کے دوران استنبول میں ایک طالب علم رہنما نے پاکستان زندہ باد ریلی کا انعقاد کیا تھا۔

گزشتہ روز پاکستان کے کل جماعتی پارلیمانی وفد جو سینیٹر مشاہد حسین سید کی قیادت میں ترکی کی پارلیمنٹ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ترکی کے دورے پر ہے نے ترکی کی پارلیمنٹ کے سپیکر اسماعیل کارامان سے ملاقات کی ۔ پاکستانی وفد کے استقبال کیلئے جونہی ترکی کے سپیکر کمرے میں داخل ہوئے انہوں نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا اور پاکستانی وفد کے قائد سینیٹر مشاہد حسین سید کو گلے لگا لیا ۔

(جاری ہے)

ترکی کے سپیکر نے پاکستانی پارلیمنٹرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ترکی کی پارلیمنٹ پاکستان کی پارلیمنٹ کی حمایت اور اظہار یکجہتی کو کبھی نہیں بھول سکتی پاکستان کی سینیٹ اور قومی اسمبلی نے ترکی کی جمہوریت کی حمایت کیلئے دو متفقہ قرار دادیں منظور کیں انہوں نے کہا کہ دونوں ملک ایک خاندان کی طرح ہیں انہوں نے کہا کہ 1965کی پاک بھارت کی جنگ کے دوران استنبول میں ایک طالب علم رہنما نے پاکستان زندہ باد ریلی کا انعقاد کیا تھا اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین سید نے ترکی کی پارلیمنٹ کے ساتھ پاکستانی پارلیمنٹ کے یکجہتی کے اظہار کے طور پر ایک لوح پیش کی جس میں ترکی میں 15جولائی کی بغاوت کے خلاف سینیٹ اور قومی اسمبلی کی منظور کردہ متفقہ قرار دادوں کا متن درج ہے ۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ ترکی کی پارلیمنٹ کو فوجی بغاوت کے دوران فوری طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس منعقد کرنے پر ان کی ہمت اور عزم کو سیلوٹ پیش کرتے ہیں جس میں سپیکر نے ایف16طیاروں کی بمباری کے باوجود عمارت چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا ۔ بعد ازں پاکستانی پارلیمنٹرین کے وفد کو ترکی کی گرینڈ نیشنل اسمبلی کی مہمان کی گیلری میں لے جایا گیا جہاں پر ترکی کے سپیکر نے پاکستانی وفد کی آمد کا اعلان کیا تو ترکش پارلیمنٹ کے تمام ارکان نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا ۔

پاکستانی وفد نے اس جگہ کا بھی دورہ کیا جہاں 15جولائی کی شب ایف 16طیاروں نے تین بم گرائے تھے پاکستانی وفد نے ان جگہوں پر جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے احترام میں گلدستے رکھے ان حملوں میں تین سو سے زائد افراد مارے گئے تھے ۔