حکومت نے ایم کیو ایم سے جڑے معاملات اور متحدہ کے بانی کی پاکستان مخالف تقریر کے قانونی وآئینی جائزے کے لیے کمیٹی قائم کر دی

کمیٹی آئین کے آرٹیکل 17 اے کے تحت شواہد کا جائزہ لے کر بانی ایم کیو ایم کیخلاف ریفرنس اور ایم کیوایم پر بطور پارٹی کارروائی کے بارے میں سفارشات پیش کرے گی، ذرائع

پیر 29 اگست 2016 23:22

حکومت نے ایم کیو ایم سے جڑے معاملات اور متحدہ کے بانی کی پاکستان مخالف ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 اگست ۔2016ء) وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم سے جڑے معاملات اور متحدہ کے بانی کی پاکستان مخالف تقریر کے قانونی وآئینی جائزے کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق کمیٹی آئین کے آرٹیکل 17 اے کے تحت شواہد کا جائزہ لے کر بانی ایم کیو ایم کیخلاف ریفرنس اور ایم کیوایم پر بطور پارٹی کارروائی کے بارے میں سفارشات پیش کرے گی۔

اعلی سطح کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے خصوصی کمیٹی اٹارنی جنرل پاکستان کی سربراہی میں بنائی گئی ہے، کمیٹی میں وفاقی سیکرٹری قانون، داخلہ اور چاروں صوبائی سیکرٹری داخلہ سمیت دیگرحکام ممبر ہوں گے۔ذرائع کا کہناہے کہ کمیٹی ایک دو روز میں اپنے ٹرم آف ریفرنس کو بھی حتمی شکل دے گی، حکومتی قانونی مشیروں کیمطابق خصوصی کمیٹی بانی ایم کیو ایم کی پاکستان مخالف تقریرکے مواد اور اس کی حمایت سے متعلق شواہد اکٹھے کرے گی اور بانی ایم کیو ایم اور ایم کیو ایم سے متعلقہ ان شواہد کا آئین کے آرٹیکل 17اے کے روشنی میں جائزہ لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق کمیٹی دیکھے گی کہ بیرون ملک بیٹھے شخص کا جرم آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے؟ اگر ہے تو برطانیہ میں اس کی سزا کیا ہے اور پاکستان میں کیا ہے؟کمیٹی یہ بھی جائزہ لے گی کہ دستور پاکستان کیتحت کوئی جماعت پاکستان مخالف ایجنڈے کی حمایت کرتی ہے تواس کے خلاف کیا اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔ذرائع کا کہناہے کہ کمیٹی آئین اور قانون کی خلاف ورزی پر کارروائی کی سفارش کرسکتی ہے جس میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف شواہد کی بنیاد پر ریفرنس اور ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی سے متعلق مزید کارروائی کی وفاقی حکومت کو سفارش کا فیصلہ کرسکتی ہے، توقع ہے کہ کمیٹی 2ہفتوں میں اپنی تجاویز وفاقی حکومت کو دے گی۔

دوسری جانب پاکستان بار کونسل کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے پارٹی کے آئین میں سے قائد ایم کیو ایم کا نام نکالنے سے کام نہیں بنے گا کیونکہ جس جلسے میں پاکستان مخالف تقریر کی گئی وہ جلسہ پارٹی کے ڈپٹی کنوینر نے منعقد کرایا تھا اور جو لوگ اب پارٹی چلا رہے ہیں وہ سب اس وقت جلسے میں موجود تھے۔