پاکستان اور افغانستان کے سرحدی حکام کے درمیان کامیاب مذاکرات، 14 دن بعد چمن ’باب دوستی‘ کھول دیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 1 ستمبر 2016 14:58

پاکستان اور افغانستان کے سرحدی حکام کے درمیان کامیاب مذاکرات، 14 دن ..

کوئٹہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم ستمبر۔2016ء) پاکستان اور افغانستان کے سرحدی حکام کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد بالآخر 14 دن بعد چمن میں واقع ’باب دوستی‘ کھول دیا گیا۔پاک افغان سرحدی حکام کے درمیان بدھ 31 اگست کو باب دوستی پر ہونے والی ملاقات میں سرحد کو یکم ستمبر سے کھولنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔باب دوستی کھلنے کے بعد گاڑیوں کی طویل قطاریں دکھائی دیں جو کئی روز سے سرحد پر پھنسی ہوئی تھیں تاہم اب سرحد پر گاڑیوں کی آمد و رفت اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال ہوچکی ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پاک افغان سرحدی حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں افغان وفد کی جانب سے اس بات کا یقین دلایا گیا کہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہیں ہوں گے اور انہیں اس واقعے پر افسوس ہے۔

(جاری ہے)

افغان حکام نے یہ بھی کہا کہ اس واقعے میں کوئی تیسری قوت ملوث ہے جو پاکستان اور افغانستان کے برادرانہ تعلقات کو خراب کرنا چاہتی ہے۔

فریقین نے باہمی تعاون کو بڑھانے اور رابطوں کو بہتر بنانے پر بھی اتفاق کیا تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔باب دوستی پر تجارتی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کے موقع پر سرحد کے دونوں اطراف سخت سیکیورٹی انتظامات بھی دیکھنے میں آئے۔واضح رہے کہ پاکستان نے 18 اگست کو افغان مظاہرین کی جانب سے چمن میں 'باب دوستی' پر حملے اور پاکستانی پرچم نذر آتش کرنے کے واقعات کے بعد پاک-افغان سرحد کو بند کردیا تھا۔

یہ واقعہ ا±س وقت پیش آیا جب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے متنازع بیان کے خلاف بلوچستان میں عوام نے ایک احتجاجی ریلی نکالی اور چمن بارڈر تک جاپہنچے۔دوسری جانب افغان شہریوں نے بھی ملک کی 97 سالہ یوم آزادی کے موقع پر ایک ریلی نکالی اور سرحد کے قریب واقع قصبے اسپین بولدک سے گزرتے ہوئے چمن بارڈر پر باب دوستی کے سامنے جمع ہوگئے۔

تاہم وہاں پاکستانی شہریوں کو دیکھ کر یہ ریلی پاکستان کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوگئی اور ریلی کے شرکاءنے چمن میں 'باب دوستی' پر پاکستان مخالف نعرے لگاتے ہوئے پتھر برسائے، جس سے باب دوستی کے شیشے ٹوٹ گئے۔افغان مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان مخالف نعرے درج تھے۔دوسری جانب پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے افغان شہریوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے اجتناب کیا۔

اسی دوران افغان مظاہرین نے پاکستانی مظاہرین سے پرچم چھینا اور باب دوستی پر کھڑے ہوکر پرچم کو نذر آتش کردیا، افغان مظاہرین نے گیٹ توڑ کو اندر آنے کی کوشش بھی کی۔چمن میں 'باب دوستی' کی بندش کے بعد دونوں ممالک کے درمیان نیٹو سپلائی اور ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئی تھیں۔باب دوستی کھولنے کے حوالے سے پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان اس سے قبل بجی 4 فلیگ میٹنگز ہوئی تھیں جو نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکی تھیں۔