عوام کے دباؤ نے ایف بی آر کو شریف خاندان سمیت پانامہ لیکس میں نام آنے والوں کونوٹسز بھجوانے پر مجبور کر دیا‘ عمران خان

چیئرمین نیب تم بھی سن لو ،آئین و قانون کے مطابق اقدامات نہ کئے تو عوام آپ کے دروازے کے باہر آنے والے ہیں عدلیہ کی عزت کرتا ہوں ،ہم کوئی دباؤ نہیں ڈال رہے ،مطالبہ ہے عدلیہ پوچھے ، ہم پھر آپ کے پاس آئیں گے ‘ بھاٹی چوک میں مارچ کے شرکاء سے خطاب

ہفتہ 3 ستمبر 2016 23:06

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 ستمبر ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مبار ک ہو عوام کے دباؤ نے ایف بی آر کو شریف خاندان سمیت پانامہ لیکس میں نام آنے والوں کونوٹسز بھجوانے پر مجبور کر دیا ،چیئرمین نیب تم بھی سن لو اگرآئین و قانون کے مطابق اقدامات نہ کئے تو عوام آپ کے دروازے کے باہر آنے والے ہیں ۔

ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب مارچ کے شرکاء سے بھاٹی چوک میں خطاب ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر کا ادارہ پانچ ماہ سے چپ کر کے بیٹھا ہوا تھا ۔ ہمارے ادارے طاقتور کے خلاف حرکت میں نہیں آتے اور صرف مسکین اور کمزور لوگوں کو پکڑتے ہیں ۔ہمارا انصاف کا نظام طاقتور سے ڈرتا ہے ۔ یہاں طاقتور ڈاکوؤں سے این او سی لے کر کام کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرکے مبارک ہو مبارک ہو کہتے ہوئے کہا کہ عوام کا دباؤ دیکھ کر ایف بی آر نے شریف خاندان سمیت پانامہ لیکس میں نام آنے والے تمام لوگوں کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔ اب نیب کے چیئرمین سن لو اگر آپ نے آئین اور قانون کے مطابق اقدامات نہ کئے تو عوام آپ کے دروازے کے باہر آنے والے یں ۔ ہم نے پانچ ماہ انتظار کر لیا ہے اور کچھ نہیں کیا ۔

آپ عوام کے ٹیکسوں کے پیسے سے تنخواہ لیتے ہو اور آپ کو آئین و قانون کے مطابق کام کرنا چاہیے ،پوری قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے کیونکہ عوام نے جتنا انتظار کرنا تھا کر لیا اور اب عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور واپس نہیں جائیں گے اور اب تمہارے پاس آنے والے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں عدلیہ کی عزت کرتا ہوں ،ہم کوئی دباؤ نہیں ڈال رہے ،مطالبہ کر رہا ہوں کہ عدلیہ پوچھے ، ہماری پٹیشن کو اعتراض لگا کرواپس کیا گیا حالانکہ ہم نے ثبوت دئیے تھے ۔

ہم پھر آپ کے پاس آئیں گے ، عوام آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور انصاف مانگ رہے ہیں ۔ عوام پوچھ رہے ہیں کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو کب پکڑا جائے گا انہیں کب سزا ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے ہوتے ہوئے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ۔ عوام بھیڑ بکریوں کی طرح نہیں رہنا چاہتے ۔ یہاں انصاف طاقتور کے لئے ہے کمزور کے لئے نہیں ،ِلیکن ہم اس روش کو تبدیل کریں گے۔