حکومت کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھی کالا باغ ڈیم بن جائے گا۔سردار اختر مینگل

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 5 ستمبر 2016 17:14

حکومت کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھی ..

خضدار(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 ستمبر۔2016ء) بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے صدر سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ حکومت کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھی کالا باغ ڈیم بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سی پیک چھوٹے صوبوں کا ان کے حقوق سے محروم کرسکتا ہے اور بددیانتی پر مبنی ترقیاتی منصوبوں کو بلوچستان کے عوام قبول نہیں کریں گے۔

وہ خضدارمیں منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔سردار مینگل نے کہا کہ ’سی پیک منصوبہ صرف پنجاب کیلئے ہے، حکمران محض پنجاب کے مفادات کیلئے کام کررہے ہیں انہیں بلوچستان کی ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ سی پیک کے 46 ارب ڈالر میں سے ایک ارب ڈالر بھی بلوچستان میں نہیں لگائے جارہے، یہ ترقی میر حاصل خان بزنجو اور میرے لیے تو ہوسکتی ہے لیکن اس سے بلوچستان کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ ایسی ترقیاتی سرگرمیوں کو قبول نہیں کرسکتے جس میں صوبے کو نظر انداز کیا گیا ہو۔ انہوں نے سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے ان وکلاءکو نشانہ بنایا جو بلوچستان کے عوام کو انصاف کی فراہمی کیلئے کوشاں تھے۔سردار مینگل نے کہا کہ دھماکے کے بعد حکمرانوں اور سیکیورٹی حکام نے اس حملے کے پیچھے غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ قرار دے دیا لیکن میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ توت میں دریافت ہونےوالی اجتماعی قبروں کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا؟انہوں نے مزید کہا کہ ان نوجوانوں کی گمشدگی کا ذمہ دار کون تھا جن کی لاشیں اجتماعی قبروں سے دریافت ہوئیں اور اس حوالے سے رپورٹ کیوں منظر عام پر نہیں لائی گئی۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پنجاب کی درسی کتابوں میں بلوچوں کو غدار اور دہشتگرد بناکر پیش کیا گیا، ہم اس الزام کو تسلیم کرتے ہیں لیکن یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ وہ غدار کون تھے جو بنگلہ دیش کے قیام کے ذمہ دار ہیں؟ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کا بظاہر تذکرہ کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ ’لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ ایسے لوگوں کو کس نے تیار کیا جو آج پاکستان مخالف نعرے لگارہے ہیں اور سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی آمد کے موقع پر ہونے والے قتل عام کے ذمہ داروں کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کی گئی۔

بی این پی ایم کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ جھالاوان کی سرزمین نے مادرِ وطن کیلئے عظیم قربانیاں دی ہیں لیکن حکمران مزید قربانیوں کے متقاضی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے 3 ہزار کے قریب نوجوانوں کی لاشیں اٹھائی ہیں، بلوچ نوجوان مرنا نہیں چاہتے بلکہ وہ بھی پنجاب کے شہریوں کی طرح زندگی کا مزہ چکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمران کیوں بلوچ قوم سے مذاکرات نہیں کرسکتی جو اپنے وسائل پر کنٹرول کا جائز مطالبہ کررہے ہیں۔جمال دینی نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل پر یہاں کے لوگوں کا حق ہے اور کسی کو بھی اسے لوٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔سابق سینیٹر نواب زادہ لشکری رئیسانی نے الزام عائد کیا کہ ریاستی ادارے صوبے میں فرقہ وارانہ اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔