فوجی جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے پارلیمنٹ سے چھ ستمبر کے حوالے سے ٹھوس پیغام جانا چاہیے ٗ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

پورا ایوان مسلح افواج کی پشت پر ہے ٗ حکومتی بنچوں سے آوازے کسے جانے کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے ٗ اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 6 ستمبر 2016 20:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔6 ستمبر ۔2016ء) سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ ملکی حالات کے تناظر میں اپنے فوجی جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے پارلیمنٹ سے چھ ستمبر کے حوالے سے ٹھوس پیغام جانا چاہیے ٗ پورا ایوان مسلح افواج کی پشت پر ہے ٗ حکومتی بنچوں سے آوازے کسے جانے کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق سپیکر نے کہا کہ چھ ستمبر ہر سال بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے ، موجودہ ملکی حالات میں اپنے جوانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے اس ایوان سے ٹھوس پیغام جانا چاہیے تھا کہ پورا ایوان ان کے ساتھ ہے۔ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ جب تک سپیکر اپنے عہدے کا حلف نہیں اٹھاتا اس کا تعلق سیاسی جماعت سے ہوتا ہے تاہم جب وہ اس عہدے کا حلف اٹھا لے تو پھر وہ غیر جانبدار ہو جاتا ہے ٗ میں نے جس انداز میں ہاؤس چلایا وہ سب کے سامنے ہے۔

(جاری ہے)

میری پارٹی بھی مجھ سے ناراض ہوتی تھی کہ قائد حزب اختلاف کو تین تین گھنٹے دیئے جاتے ہیں۔ ایوان میں حکومت کے پاس اکثریت ہوتی ہے وہ اکثریت کے بل بوتے پر اپنے فیصلے منوا لیتی ہے ٗ اپوزیشن کیلئے بولنے کا ایک موقع ہوتا ہے وہ اسے ملنا چاہیے، میری سپیکر اور حکومت سے درخواست ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی‘ اس ادارے کی مضبوطی کے لئے اپوزیشن کو موقع دیا جانا چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مسائل کی نشاندہی کریں، حکومتی بنچوں سے آوازے کسے جانے کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، غلط اور درست کا فیصلہ کرنا عوام کا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بارے میں رولنگ پہلے دن ہی دے دی تھی، اس وقت اسسٹنٹ رجسٹرار مجھے خط لکھتا ہے کہ توہین عدالت پر فیصلہ دے دیا گیا ہے اس لئے آپ الیکشن کمیشن کو لکھیں۔ میں نے پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے رولنگ دی کیونکہ اسسٹنٹ رجسٹرار کے اس خط کے مطابق سپیکر کا کردار نائب قاصد یا ڈاکیا سے زیادہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بطور سپیکر غیر جانبدارانہ کردار ادا کیا اور اپوزیشن کو زیادہ وقت دیا۔ سپیکر کی جانب سے ریفرنس پر لکھی گئی رولنگ دیکھے بغیر کوئی بات نہیں کر سکتی۔