سپریم کورٹ کی ایف بی آرکیخلاف مقدمات میں جامع قانونی معاونت نہ ہونے پر چیئرمین ایف بی آر کی سخت سرزنش

صورتحال پر انتہائی شرمندہ ہوں اور معافی مانگتا ہوں ‘ غفلت بر تنے والے لیگل ایڈ وئزر کو عہدوں سے ہٹا دوں گا‘، چیئرمین ایف بی آر نثار محمد ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنا سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے لیکن عدالت کو لگتاہے چیئرمین ایف بی آر کو پتہ ہی نہیں کہ ان کے محکمے میں کیا ہو رہا ہے‘ جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے عدالت میں ریما کس

جمعہ 9 ستمبر 2016 23:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 ستمبر ۔2016ء) سپریم کورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے خلاف مقدمات میں جامع قانونی معاونت نہ ہونے پر چیئرمین ایف بی آر نثار محمد کی سخت سرزنش کر ڈالی، چیئرمین نے عدالت سے کہا کہ وہ صورتحال پر انتہائی شرمندہ ہیں اور معافی مانگتے ہیں۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبروایڈن سوسائٹی سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر کی اپیل کی سماعت کے موقع پر عدالتی حکم کی روشنی میں چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے چیئرمین ایف بی آر کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایف بی آر کے لیگل ایڈوئزرز زیر التوامقدمات میں جامع قانونی معاونت نہیں کر رہے جس کی وجہ سے مقدمات مزید التواکا شکار ہو رہے ہیں، ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنا سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے لیکن عدالت کو لگتاہے کہ چیئرمین ایف بی آر کو پتہ ہی نہیں کہ ان کے محکمے میں کیا ہو رہا ہے، کروڑوں روپے کے ریونیو سے متعلق مقدمات زیر التواہیں جو ایف بی آر کے لیگل ایڈوائزروں کی غفلت کا شکار ہو رہے ہیں، چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان نے صورتحال پر عدالت سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر انتہائی شرمندہ ہیں، پہلے بھی ایسے لیگل ایڈوائزروں کو عہدوں سے ہٹایا تھا اور اب نئی صورتحال کی روشنی مزید لیگل ایڈوائزروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے، عدالت موقع فراہم کرے، تمام مقدمات میں جامع قانونی معاونت فراہم کی جائے گی ، سپریم کورٹ نے مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ اگلے دو ماہ کے لئے سپریم کورٹ میں زیر التوامقدمات میں ایف بی آر کی جامع قانون معاونت کے لئے قابل لیگل ایڈوائزرز تعینات کئے جائیں۔