ملتان،کراچی جانے والی عوام ایکسپریس اور مال گاڑی میں خوفناک تصادم ،6مسافر جاں بحق،96زخمی

مسافر ٹرین کی4بوگیاں بھی الٹ گئیں،پاک فوج اور ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو بوگیاں کاٹ کرنکالا،ریسکیوآپریشن مکمل ،ہیوی مشنیری سے ملبہ بھی ہٹادیا گیا،18گھنٹے بعد ریلوے کا مرکزی ٹریک بھی بحال صدر ،وزیراعظم، وزیراعلی پنجاب اور سیاسی رہنماؤں کا اظہار افسوس ،چوہدری نثار نے رپورٹ طلب کرلی،وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق نے 72گھنٹوں میں حادثہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا، دونوں ٹرینوں کا عملہ معطل

جمعرات 15 ستمبر 2016 23:13

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15ستمبر ۔2016ء) ملتان میں بچھ ریلوے اسٹیشن کے قریب کراچی جانے والی عوام ایکسپریس اورمال گاڑی میں تصادم کے نتیجے میں6 مسافر جاں بحق اور 96 افراد زائدز خمی ہو گئے۔خوفناک تصادم سے عوام ایکسپریس کا انجن مکمل تباہ ہو گیا جبکہ مسافرٹرین کی 5 بوگیاں اور مال گاڑی کی 5بوگیاں بھی الٹ گئیں ۔پاک فوج ، ریسکیو1122اور فلاح انسانیت فاونڈیشن کی ریسکیو ٹیموں نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کرپھنسے ہوئے زخمیوں کو نکالا اور انہیں طبی امداددی۔

واقعہ کے بعد ملتان کے نشترہسپتال اور شہبازشریف جنرل ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔سب سے زیادہ زخمی ملتان کے نشترہسپتال میں لائے گئے۔ترجمان ریسکیو1122کے مطابق ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حادثے میں 4مسافر جاں بحق جبکہ 96افراد زخمی ہوئے ہیں۔حادثہ کے بعد 18گھنٹے تک ریلوے کا مرکزی ٹریک بندرہا،جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدروفت معطل رہی ۔

دوسری طرف ریلوے حکام کے مطابق حادثہ عوام ایکسپریس کے ڈرائیور کی غفلت کے سبب پیش آیا۔ ملتان سے شجاع آباد کی طرف جانے والی مال گاڑی کے نیچے ایک شخص آ گیا جس کے باعث ڈرائیور نے ٹرین روک لی۔ ملتان سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس بھی اسی پٹڑی سے گزر رہی تھی جو اسٹیشن کے قریب کھڑی مال گاڑی سے زور دار دھماکے سے ٹکرا گئی۔مال گاڑی اور مسافر ٹرین کے درمیان تصادم سے عوام ا یکسپریس کی چار بوگیاں الٹ گئیں۔

حادثے کے بعد مرکزی ریلوے ٹریک کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 2 افراد کی شناخت ناصر اور سردار کے ناموں سے ہوئی ہے جن کا تعلق رحیم یار خان سے بتایا جا رہا ہے۔ریسکیو اہلکار وں نے بتایا کہ اب تک 10سے زائدزخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ٹرین حادثہ میں 16زخمیوں کا تعلق لاہور سے اور 11زخمیوں کا تعلق سندھ کے مختلف شہروں سے ہے جبکہ زیادہ ترزخمیوں کا تعلق ملتان،لودھراں ،بہاولپور اور رحیم یارخان سے ہے ۔

حادثے کے بعد مرکزی ریلوے ٹریک کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لئے بند کر دیا گیا اور ٹرینوں کو متبادل راستے کے طور پر خانیوال سے جہانیاں کی طرف موڑ دیا گیا ۔ ہیوی مشنیری سے ملبہ ہٹانے کے بعد ریلوے ٹریک کو بحال کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ڈی سی او ملتان نادر چٹھہ کا کہنا ہے مال گاڑی کے نیچے ایک شخص آیا تو اسے خلاف شیڈول روکا گیا اور 15 منٹ بعد پیچھے سے آنے والی عوام ایکسپریس اس سے ٹکرا گئی۔

مسافروں کا کہنا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر حادثے کی جو وجوہات سامنے آئی ہیں ان کے مطابق یا تو عوام ایکسپریس کو سگنل نہیں ملا یا پھر عوام ایکسپریس کے ڈرائیور نے سگنل نہیں دیکھا تاہم مکمل تحقیقات کے بعد ہی حادثے کی اصل وجوہات کا پتہ چل سکے گا۔صدر مملکت ممنون حسین ،وزیراعظم نوازشریف ،وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف ،سیاسی رہنماؤں عمران خان ،بلاول بھٹو،سراج الحق،خورشیدشاہ،یوسف رضاگیلانی ،شاہ محمود قریشی اوردیگر نے ملتان میں عوام ایکسپریس اور مال گاڑی میں تصادم کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی ملتان کے قریب پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 72 گھنٹوں میں واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتیں ان کے گھروں تک پہنچائی جائیں گی جب کہ زخمی مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچانا بھی ریلوے کی ذمہ داری ہے۔

وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ٹرین حادثے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔دریں اثناء پاک فوج کے جوان ملتان کے قریب ہونے والے خوفناک ٹرین حادثے میں امدادی کام سرانجام دینے کیلئے پہنچ گئے۔

جنہوں نے زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد ہسپتالوں میں منتقل کیاجبکہ انہیں کھانے پینے کا سامان بھی مہیا کیا گیا۔گریزن کمانڈرملتان کورمیجرجنرل محمدعارف نے بھی جائے وقوع کا دورہ کیا اور پاک فوج کے جوانوں کو امدادی سرگرمیوں کی ہدایت کی۔ریسکیو 1122کی امدادی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچیں اور بوگیوں میں پھنسے زخمیوں کو نکالا اور انہیں ہسپتال منتقل کیا۔ریسکیو1122کے 200سے زائد ریسکیورز نے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ریسکیو ٹیمیں ملتان کے علاوہ خانیوال،وہاڑی اور دیگرعلاقوں سے بھی منگوائی گئیں۔ایدھی اور فلاح انسانیت فاونڈیشن کی ریسکیو ٹیموں نے بھی امدادی آپریشن میں حصہ لیا۔