خواجہ اظہار الحسن کی ڈرامائی گرفتاری اور 5 گھنٹے حراست میں رکھے جانے کے بعدرہائی ،گھر پہنچنے پر کارکنوں کی جانب سے استقبال ، پھولوں کی پتیاں نچھاور ، ہار پہنائے ،اظہار کی گرفتاری نے سیاسی ہلچل مچادی ، سب متحرک

راؤ انوار نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی ،اس کو فوری عہدے سے ہٹاکر انکوائری شروع کردی گئی ، ترجمان سندھ پولیس

جمعہ 16 ستمبر 2016 23:27

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16ستمبر ۔2016ء ) ایم کیوایم پاکستان کے رہنما اورتاپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کو ڈرامائی انداز میں گرفتاری اور پانچ گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعدرہا کر دیا گیا، رہائی کے بعد اپنی گاڑی میں بیٹھ کر کراچی پولیس آفس سے گھر روانہ ہوئے ، خواجہ اظہار الحسن کی گرفتار ی نے سیاسی ہلچل مچادی ، وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ سندھ تک متحرک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شب ایم کیوایم پاکستان کے رہنما اوراپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کو ڈرامائی گرفتاری اور پانچ گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعدرہا کر دیا گیا، رہائی کے بعد اپنی گاڑی میں بیٹھ کر کراچی پولیس آفس سے گھر روانہ ہوئے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں اظہار الحسن نے کہاکہ وہ اپنی والدہ کی بیماری کے حوالے سے فکرمند ہیں ،وہ پہلے گھر جائیں گے والدہ کو دیکھیں گے اور پھر پی آئی بی جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جتنی بھی مشکلات آئیں ان کا ڈٹ کرسامنا کرینگے اور اپنے ملک کانام ہمیشہ فخر سے بلند کرینگے۔ ملک کی ترقی کے لئے کام کرتے رہیں گے اور جتنے بھی مقدمات ہیں ، عدالتوں میں ان کاسامنا کرینگے۔جبکہ گھر پہنچنے پر خواجہ اظہار الحسن کا زبردست استقبال کیاگیا ، کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ہار پہنائے۔ ادھر ترجمان سندھ پولیس نے کہا ہے کہ معطل ایس ایس پی را? انوار نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی ہے اور اس کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

اس کے خلاف انکوائری جاری ہے۔ ترجمان سندھ پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ معطل ایس ایس پی را? انوار نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرکے خواجہ اظہار کو گرفتار کیا جن کو پانچ گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔ ترجمان سندھ پولیس کے مطابق را? انوار کو فوری طور پر ایس ایس پی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور اس کے خلاف انکوائری جاری ہے۔…

متعلقہ عنوان :