راؤانوار ایک دلیر افسر ہے ، تمام کارروائیاں آئی جی سے پوچھ کر نہیں ہوتیں، اظہار الحسن کے ساتھ زیادتی پر راؤ انوار کے خلاف کارروائی کی گئی ، مطلوب اور عدالت سے ضمانت نہ کرانے والے شخص کو گرفتار کیا جانا چاہیے ، ایف آئی آر میں نام آنے سے کوئی مجرم یا ملزم نہیں بن جاتا ،سندھ پولیس میں کوئی گروپ بندی نہیں

آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 16 ستمبر 2016 23:28

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16ستمبر ۔2016ء ) آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ معطل ایس ایس پی راؤ انوار ایک دلیر افسر ہے ، تمام کارروائیاں آئی جی سے پوچھ کر نہیں ہوتیں، اظہار الحسن کے ساتھ زیادتی پر راؤ انوار کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، مطلوب اور عدالت سے ضمانت نہ کرانے والے شخص کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔ ایف آئی آر میں نام آنے سے کوئی مجرم یا ملزم نہیں بن جاتا سندھ پولیس میں کوئی گروپ بندی نہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو اے ڈی خواجہ نے نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو میں کہا ہے کہ را? انوار ایک دلیر افسر ہے اور اس نے کراچی کے لئے بہت اچھے کام کیے ہیں۔ تمام کارروائیاں آئی جی سے پوچھ کر نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے۔ را? انوار نے ہمیشہ اچھے کام کیے ہیں اور ان کے کاموں کی حوصلہ افزائی کی ہے لیکن اظہار الحسن سے زیادتی پر ان کے خلاف محکمانہ کارروائی ہو گی۔ آئی جی نے کہا کہ مطلوب اور عدالت سے ضمانت نہ کرانے والے شخص کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔ ایف آئی آر میں نام آنے سے کوئی مجرم یا ملزم نہیں بن جاتا۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا ہے اور کارروائی ضرور ہو گی۔……

متعلقہ عنوان :